پشاور ( سٹی رپورٹر ) محکمہ فنی تعلیم کی تمام یونینز اور ایسوسی ایشنز نے فنی تعلیمی اداروں کی غیر قانونی بندر بانٹ کے خلاف جی سی ٹی کوہاٹ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹیکنیکل ٹیچرز اینڈ ایمپلائزایسو سی ایشن ڈپلومہ ہولڈر ، ایپکا ووکیشنل انسٹرکٹر ایسوسی ایشن اور خواتین کالجز کی نمائندوں نے شرکت کی جبکہ پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما مصباح الدین اور ڈسٹرکٹ ممبر ابراہیم خان نے مظاہرین سےخطاب کیا اس موقع پر دیگر مقررین ضیاء الرحمن ، اظہارالحق ، نصراللہ خان اوردیگرنے خطاب کرتے ہوئے فنی تعلیمی اداروں کو شاہین ووکیشنل سسٹم کے حوالے کرنے کا فیصلہ نہ صرف غیر دانشمندانہ ہے بلکہ یہ اقدام آئین اورقانون ٹیوٹا ایکٹ اور بنیادی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے مقررین نے کہا کہ اداروں پر قبضہ کرنے کے لیے بی او ڈی کا غیر قانونی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے سوموٹو نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں مقررین نے الزام لگایا کہ اصل مسئلہ غیر ملکی اداروں سے ملنے والے18 ارب روپے کو ٹھکانے لگانا ہے جس کے لیے فنی تعلیمی اداروں اور صوبے کے نوجوانوں کا مستقبل دائو پر لگایا جا رہا ہےانہوںنے واضح کیا کہ وہ ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر اداروں اور طلباء کا مستقبل بچانے کی جنگ لڑیں گے یونین رہنمائوں نےا علان کیا کہ آج پشاور ہائی کورٹ کے سامنے پرامن دھرنا دے کر عدالت عالیہ سے اپیل کریں گے کہ وہ بی او ڈی کے غیر قانونی اجلاس سمیت حکومت کے غیر آئینی اقدامات روکنے کے لیے سو مو ٹو نوٹس لے ۔