حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت برائے حیدرآباد کے جج عبدالغفور میمن نے جمعہ کو حیدرآباد کے فورٹ تھانے اورٹنڈومحمدخان تھانے میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف تقریر کرنے کے الزامات میں درج دوالگ الگ مقدمات میں پولیس اور ڈپٹی کمشنر کراچی ضلع وسطی کی رپورٹس کے بعدالطاف حسین کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی ہے ۔واضح رہے کہ عدالت نے گذشتہ سماعتوں میں الطاف حسین کو اشتہاری ملزم قراردیئے اوراخبارات میں گرفتاری کے لئے اشتہارات شائع کرانے اورپولیس کو گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے کے احکامات دیئے تھے اورڈپٹی کمشنر کراچی ضلع وسطی اور محکمہ ریونیو سے الطاف حسین کی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد کے حوالے سے رپورٹ طلب کی تھی۔ جمعہ کو عدالت میں فورٹ اور ٹنڈومحمدخان پولیس کی جانب سے جواب داخل کئے گئے جن میں کہاگیاتھا کہ الطاف حسین کی گرفتاری کے لئے عزیز آباد میں متحدہ کے ہیڈآفس سمیت دیگر مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن الطاف حسین کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے‘ملزم پاکستان میں نہیں ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کراچی ضلع وسطی کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ میں کہاگیاتھاکہ ضلع وسطی میں الطاف حسین کی کوئی منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد نہیں ہے عدالت نے پولیس اورڈپٹی کمشنر کراچی وسطی کی رپورٹ کے بعد الطاف حسین کی گرفتاری تک مقدمہ کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے الطاف حسین کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں ۔یاد رہے کہ حیدرآباد کے فورٹ تھانے میں 14جولائی 2015ءکو عبدالوحیدابڑو نامی شخ نے اور ٹنڈومحمدخان تھانے میں پیر غلام محمد جان سرہندی نے متحدہ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ٹی وی چینلز پر نشر کی جانے والی تقریر میں قومی سلامتی کے اداروں اورشخصیات کو تنقید کانشانہ بنانے کے خلاف مقدمات درج کرائے تھے۔