لاہور( جنرل رپورٹر )ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے ہدایت کی ہے کہ صوبے بھر میں جاری ترقیاتی سکیموں کے معیارکو یقینی بناتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق جنوبی پنجاب کے لئے 10فیصد اضافی ترقیاتی منصوبوں کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ان اضلاع کوخصوصی ترجیح دی جائے ۔حمزہ شہبازنے پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے ہدایت کی کہ رورل واٹر سپلائی، خادم پنجاب پروگرام اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر سیکرٹری صاحبان اور وچیئر مین پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ کیلئے مربوط حکمت عملی کو یقینی بنائیں ۔حمزہ شہباز نے کہاکہ لودھراں سے خانیوال کی 98کلومیٹر لمبی سٹرک جلدمکمل کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں ۔اسی طرح مظفر گڑھ سے ڈیرہ غازی خان کی سڑک کیلئے پی سی ون تیار کرنے اورشہبازپور پل کی جلدازجلدتعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے بہاولپور اورجنوبی پنجاب میں کمیو نیکیشن اینڈ ورکس کے جاری منصوبوں کو جلداز جلدمکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ۔حمزہ شہباز نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کوعوامی مشکلات کے پیش نظر معیاری اور بروقت تکمیل میںالتواء برداشت نہیں کیاجائے گا۔لہذا ایسا میکنیزم تشکیل دیا جائے جس میں کمیونٹی تنظیموں اور منتخب نمائندوں کوبھی آن بورڈ لیاجائے ۔حمزہ شہباز نے صحت کے شعبے میں ہسپتال مینجمنٹ سسٹم کیلئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کا شعبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ 30مئی تک مری ہسپتال کی تکمیل کوبھی یقینی بنایا جائے ۔ اسی طرح 9ڈویثرنل ہیڈ کواٹرز پر 9900ملین روپے کے مزید ترقیاتی منصوبوں کے لئے جلد ضروری اقدامات بروئے کارلائے جائیں ۔حمزہ شہباز نے ہدایت کی کہ سپورٹس جیمنزیم جیسے منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیں تاکہ غیر ضروری اخراجات کی بچت کی جاسکے ۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ اور وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشااورسینٹر سعود مجیدنے بھی شرکت کی اور مختلف میگا اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا ۔جبکہ چیف سیکرٹری اور چیئر مین پی اینڈڈی کے علاوہ سیکرٹری صاحبان نے سرگودھا ،گجرات ،نارووال ،فیصل آباد ،شیخوپورہ ،ڈی جی خان ،مظفر گڑھ ،بہاولپور ،لودھراں ،خانیوال اور دیگر اضلاع میں جاری منصوبوں پر کام کی رفتار اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں 5242کلومیٹر لمبی سڑکوں کی تعمیر کو رواں مالی سال میں مکمل کرلیاجائے گا جبکہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن کی 275سکیمیں مکمل ہونگی اسی طرح محکمہ صحت میں 21ہسپتالوں میں تھرڈ پارٹی کے ذریعے سی ٹی سکین سسٹم اور لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایاجارہاہے جبکہ 97ترقیاتی سکیمیں بھی مکمل ہورہی ہیں ۔