بہاولنگرکے علاقے ہارون آباد میں پیپلزپارٹی کی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں پیپلزپارٹی رہنماشوکت بسرازخمی جبکہ سیکرٹری جاں بحق ہوگئے۔ شوکت بسراکارکنوں کےہمراہ ریلی میں شریک تھے۔
آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے شوکت بسرا پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کو کھلی دہشت گردی قرار دیدیا ۔
بہاولنگرمیں پاکستان پیپلزپارٹی کی احتجاجی ریلی پر فائرنگ سے پی پی رہنما شوکت بسراکے سیکریٹری جاں بحق جبکہ بھگدڑاورتصادم میں شوکت بسراسمیت تین کارکن زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے انفارمیشن سیکریٹری شوکت بسرا کی قیادت میں ہارون آبادمیں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی ایک احتجاجی ریلی نکالی جارہی تھی ۔
ریلی میں مسلم لیگ ضیاء کےایم پی اے چودھری غلام مرتضیٰ کی جانب سے پی پی رہنما ملک بلال کے خلاف کاروباری رقابت پردائر کی گئی ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کیاجارہاتھا۔
ریلی مسلم لیگ ضیاء کے ایم پی اے کے دفترکے سامنے دھماکاچوک پہنچی تواچانک فائرنگ شروع ہوگئی جس سے شوکت بسراکے سیکریٹری امتیازاحمد جاں بحق ہوگئے ۔
اس دوران دونوں فریقین کے کارکنوں میں ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا جس سے شوکت بسراسمیت پی پی کے تین کارکن زخمی ہوگئے ۔
ہارون آبادمیں کشیدگی پرپولیس کی اضافی نفری طلب کی گئی۔واقعے کے بعد بازاراوردکانیں بند ہوگئی۔ پولیس کے مطابق صورتحال اب کنٹرول میں ہے ۔