صوابی(نمائندہ جنگ) ضلع صوابی میں آئس نشہ کی فروخت میں دن بدن اضافہ ہو تا جارہا ہے نوجوان نسل ہیروئن اور چرس کے بعد اس نشے سے اپنی زندگی تباہ کر رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس نشے پر قابو پانے میں ناکامی سے دوچار ہیں ضلع صوابی کی سماجی ، سیاسی اور عوامی حلقوں نے اس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر آئس نشہ کی فروخت جاری ہے صوبے میں آئس نشہ استعمال میں اضافے کے بعد ضلع صوابی میں اس کے عادی افراد میں روز بروز خطر ناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے جس سے سینکڑوں معزز خاندانوں کے نوجوان اپنی زندگی تباہ کر رہے ہیں آئس میتھا فیٹا مین اور دیگر کیمیکل سے تیار کر دہ چائنہ نمک کی طرح دکھنے والا ایک ایسا نشہ ہے جسے استعمال کر نے والے افراد خود کو زیادہ چست اور خوش محسوس کر تے ہیں اور وہ 48سے زائد گھنٹوں تک بغیر نیند کے ہشاش بشاش رہتے ہیں تاہم اس کے نقصانات ہیروئن سے تین گناہ زیادہ ہے ان حلقوں نے اس ناسور کے خاتمے کے لئے حکومت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔