اسلام آباد(طاہرخلیل/ایوب ناصر) وزارت داخلہ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے بعد ان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول ہیڈ کوارٹرز لیون سے رابطہ کیاجانے کا امکان ہے۔ الطاف حسین پاکستان میں دہشت گردی اور نفرت انگیز تقریر سمیت مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ کاکہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے ریڈوارنٹ کی منظوری بڑی پیشرفت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ پاکستان اور برطانیہ میں کیسے رابطہ رہتا ہے۔ متحدہ کے بانی کوانٹرپول کے ذریعے لایا جائیگا۔ گذشتہ سال حکومت نے بانی ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی کیلئے برطانیہ کوباضابطہ ریفرنس بھیجا تھا۔ ریفرنس میں برطانیہ سے عوام کو تشدد پراکسانے اور بدامنی پھیلانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کامطالبہ کیاگیا جبکہ یہ بھی کہاگیا تھا متحدہ بانی نہ صرف برطانوی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں لہٰذا ان کیخلاف برطانوی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے۔ ریفرنس کیساتھ بانی متحدہ کی تقریراورلوگوں کوتشددپراکسانے کے شواہد بھی فراہم کیے گئے تھے۔ علاوہ ازیں الطاف حسین کے ریڈورانٹ جاری کرنیکی منظوری کاحکم منگل کو ایف آئی اے انٹرپول تک نہ پہنچ سکا۔ ایف آئی اے کے فوکل پرسن سے جب اس ضمن میں رابطہ کیاگیا تو انہوں نے بتایاکہ وزارت داخلہ کی منظوری کافیصلہ ملنے پرعملی کام کا آغاز کیا جائیگا اور ایف آئی اے انٹرپول سیکشن انٹرپول کے ہیڈکوارٹرزلیون فرانس میں ریڈوارنٹ جاری کرنیکی تحریری درخواست بھیجے گا جس کاجائزہ لیکر انٹرپول الطاف حسین کی گرفتاری کے سلسلے میں ریڈوارنٹ جاری کردیگا۔ ریڈوار نٹ جاری ہونے کے بعد الطاف حسین کوگرفتا رکر کے پاکستان لانے میں رکاوٹ نہیں رہیگی۔ واضح رہے کہ الطاف حسین پاکستان میں عمران فاروق قتل کیس اور دہشت گردی سمیت دیگر مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں اور اسی بنا پر ان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہےکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے کسی قسم کاقانون موجود نہیں اوراس کیس میں الطاف حسین کی گرفتاری کیلئےبرطانوی حکومت کاراضی ہونابہت ضروری ہے جبکہ پاکستانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ریڈوارنٹ برطانوی وزارت داخلہ کو بھیجا جائیگا جس کے بعدبرطانوی حکومت قانون کے تحت اس وارنٹ کودیکھنے کی پابند ہوگی۔