افضل ندیم ڈوگر ....اکیس سال قبل ایم کیو ایم کے بانی قائد کی گرفتار ی کیلئے برطانیہ جانےوالے رحمٰن ملک انہی کے عشق میں گرفتار ہوگئے۔ وہ بطور ڈی جی ایف آئی اے ،الطاف حسین کی گرفتاری کے لئے 14 مارچ 1996 کو لندن گئے تھے۔
پاکستانی ڈپٹی اٹارنی جنرل اور قانونی ماہرین کی ٹیم رحمٰن ملک کے ساتھ برطانیہ گئی تھی۔کراچی میں دہشت گردی کے دستاویز،آڈیواور ویڈیو شواہد برطانوی حکام کو دے کر الطاف حسین کو گرفتار کرکے کراچی لایا جانا تھا۔
اس وقت کے وزیر داخلہ نصیر اللہ بابر نے رحمٰن ملک اور ٹیم کو لندن میں کئی دن تک روکے رکھا تھا جبکہ انہیں کارروائی مکمل کرنے اور دستاویزات جمع کراکر رسید لینے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔
ٹیم نے الطاف حسین کے خلاف مواد انٹرپول کو بھی فراہم کیا تھا۔
اس وقت کے برطانوی سیکرٹری مائیکل ہاورڈ نے ملزموں کے تبادلے کے معاہدے کی غیرموجودگی میں الطاف حسین کی پاکستان حوالگی کے لئے دوسرے طریقہ کار استعمال کرنے کا وعدہ کیا تھامگر گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھائی اور الطاف حسین کو پاکستان نہ لایا جاسکا۔
بعد کے حالات نے قوم پر واضع کردیا کہ الطاف حسین کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔
رحمان ملک الطاف حسین کو گرفتار تو نہ کرسکے البتہ خود ان کے عشق میں گرفتار ہوگئے۔ریٹائرہوکر پیپلزپارٹی کے ہوجانے والے رحمٰن ملک نے اس کے بعد ایم کیو ایم کیلئے بہت کچھ کیا۔
دس سال کے دوران جب بھی ایم کیوایم پر برا وقت آیا رحمٰن ملک نے اسے سہارا دیا۔مارچ 2016 کو مصطفیٰ کمال ان تمام رازوں سے پردہ اٹھا چکے ہیں۔