خیبر پختون خوا کے وزیرا علیٰ پرویز خٹک نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خود کش حملے پر صوبے میں ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سیہون خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام اور حکومت متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں سے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے صوبے میں درگاہوں اور مزاروں کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے یہ ہدایت سیہون میں دہشت گردی کے الم ناک واقعے کے تناظر میں جاری کی۔
انہوں نے تمام فیلڈ افسران کو پوری طرح مستعد رہتے ہوئے تمام حساس مقامات پر سخت سیکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سیہون شریف میں لال شہباز قلندر کے دربار پر دھماکے کے بعد لاہور میں مساجد اور مزارات کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی، دربار بی بی پاک دامن کو زائرین کے لیے بند کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر بی بی پاک دامن دربار کو بند کیا گیا ہے، دربار کے قریب قائم دکانیں بھی بند کرا دی گئیں۔
دربار بابا موج دریا، بابا عنایت قادری اور داتا دربار کے گرد سیکیورٹی کا حصار قائم کیا گیا ہے، اب زائرین کو تین درجاتی سیکیورٹی سے گزرنا ہو گا۔
پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی کے ساتھ کربلا گامے شاہ کے سامنے والی سڑک عام ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔