• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں بنائے گئے کیمپ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہے ہیں،شاہ محمود

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سہون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکہ نیشنل ایکشن پلان کے جز پر مکمل طور پر عمل در آمد نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔ افغانستان میں بنائے گئے کیمپ پاکستان کے خلاف استعمال ہورہے ہیں ۔دہشت گردی کی حالیہ لہر سے فوجی عدالتوں کی ضرورت محسوس ہورہی ہے ۔ہمیں ایک دوسرے سے امن اور استحکام کے لیے کئے تعاون کرنا چاہیے۔اگر وفاقی حکومت لیڈرشپ نہیں دے گی تو اسکا خمیازہ پوری قوم کو برداشت کرنا ہوگا ۔چوہدری نثار محب وطن ہیں الزام نہیں لگائو ں گا۔ وہ جمعہ کو کراچی آمد پر ایئر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر دہشتگردی اور اس سےمعصوم لوگوں کی شہادتوں پر پوری قوم متاثر ہوئی۔لعل شہباز قلندر کے مزار پر لوگ ذہنی اور قلبی سکون کے لئے جاتے تھے۔وہاں پر حملہ انسانیت اور اسلام کی اصولوں کے خلاف ہے ۔اس سانحہ میں بیرون ہاتھ کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔انھوں نے کہا کہ ضرب عضب میں دہشت گردی پاکستان سے افغانستان منتقل ہوگئے اور وہاں کیمپ بنا لئے اور اب ا فغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان حکومت کو مطلوب لوگوں کی فہرست فراہم کی ہے ۔پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے ۔ہمیں ایک دوسرے سے امن اور استحکام کے لیے تعاون کرنا چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ بیرونی کمزوریوں کے ساتھ اندرونی کمزوریاں ہیں ۔نیشنل ایکشن پلان کے جز پر پوری طرح عمل درآمد نہیں ہوسکا ۔پانچ روز میں دس دھماکے اور واقعات ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پا کستان کا مقدمہ اس لئے کمزرو ہے کہ ہمارا کوئی وکیل نہیں ہے ۔کیا ہمارے پاس وزیر خارجہ ہے؟۔دفتر خارجہ میں اچھے افسر ہیں لیکن سیاسی لیڈرشپ نہیں دے سکتے ۔انھوں نے کہا کہ سب سے زیادہ قربانی ہم نے دی لیکن دنیا ہماری طرف توجہ نہیں دے رہی کیونکہ کوئی دیھان نہیں دلوارہا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے فوجی عدالتوں ایک بار پھر ضرورت محسوس ہوئی ہے ۔فوجی عدالتوں پر پانچ نشستیں ہوئی ہیں جس میں چار پر حکومت کے حلیف نہیں آئے ۔کل کے اجلاس میں تمام لوگ تشریف لائے۔انھوں نے کہا کہ اکیسویں ترمیم میں ججز اور گواہوں کو پروٹیکٹ کرنا ہے ۔دوبرسوں میں ایسا نہیں ہوپایا۔ہمیں جو بریفنگ دی گئی اس سے مطمئن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بائیس تاریخ کو ایک اجلاس ہوگا جو وزیر قانون کے ساتھ بیٹھ کر اسمبلی میں پیش ہونے والے بل پر بات کریں گے ۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ حکومت نے لیڈرشپ دینی ہے ۔اگر وفاقی حکومت لیڈرشپ نہیں دے گی تو اسکا خمیازہ پوری قوم کو برداشت کرنا ہوگا ۔وفاقی حکومت کے ساتھ صوبوں کو بھی اپنی زمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اصلاحات کی اور یہی ہم تمام صوبوں کی اسمبلیوں میں پیش کریں گے ۔پختونخوا کی پولیس مکمل طور پر انڈیپینڈنٹ ہے ۔پنجاب اور سندھ پولیس ان کو کاپی کریں ۔ ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار محب وطن ہیں الزام نہیں لگائو گا ۔اگر سندھ حکومت کے کوئی جائز مطالبات ہیں تو سنجیدگی سے وفاقی حکومت کو انکی مدد کرنا چاہیے ۔کل کے واقعہ میں ڈاکٹرز غیر حاضر تھے ۔ایمبولینس کو جانے میں مسئلہ انتظامی مسئلہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ وہ آج سہون جائیں گے اور عمران خان کے بھی آنے کا ارادہ ہے۔
تازہ ترین