سانحہ سیہون نے کئی گھروں میں صف ماتم بچھا دی ہے، کہیں بوڑھے ماں باپ کا لخت جگر بچھڑ گیا تو کسی کا سہاگ اجڑ گیا، یتیم ہوجانے والے بچے ہوں یا جوان بھائیوں کو کھودینے والی بہنیں، آنکھوں سے آنسو رکتے ہی نہیں۔
سہون کے کھوسہ محلہ کی رہائشی ممتا کی ماری وہ ماں ہے جس کا 24سالہ بیٹا درگاہ لعل شہباز میں ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہو گیا، ایاز سولنگی تو اپنی جان سے چلا گیا مگر اپنے اہل خانہ کو بھی جیتے جی مار گیا۔
ایاز کے ہاتھوں میں ایک ماہ بعد مہندی لگنے والی تھی، مگر دہشت گردوں نے اس کے خون ناحق سے اپنے ہاتھ رنگ لئے، دکھیاری ماں کے سارے خواب بکھر گئے تو بہنوں کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔
متاثرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سانحے کے ذمہ دار دہشت گرد تو ضرور ہیں مگر اس کے ساتھ مزار پہ ناقص سیکیورٹی انتظامات بھی اس واقعے کا بڑا سبب ہیں۔