• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان مہاجر استعما ل ہو رہے ہیں لا ہور دہشتگر دی کے ملزم حضر و ٹیکسلا اور اٹک سے گر فتار

اسلام آباد(طاہرخلیل‘ایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ سول اور فوجی قیادت نے دہشت گردی کی موجودہ لہر کو آہنی ہاتھوں سے کچلنے کا متفقہ فیصلہ کیاہے، معصوم جانوں کو نشانہ بنانے والوں، خواہ وہ ملک کے اندر ہوں یا باہر سے حملہ آور ہوں،کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا،اس سلسلے میں کوئی مصلحت آڑ ے نہیں آنے دینگے‘ دہشت گردی کے خلاف ہمارا قومی عزم اور اتحاد ہی ہماری طاقت اور جیت اور دشمن کی شکست ہے‘لاہور اور پشاور دھماکوں میں ملوث تمام افراد کی نشاندہی کی جا چکی ہے‘ لاہوردھماکوں  میں ملوث مزیدملزمان کو حضرو‘ ٹیکسلا اور اٹک سے گرفتار کیاگیاہے‘سانحہ سہون کے ملزمان کا سراغ  نہیں ملا‘ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں اکثر افغان مہاجرین کو سہولت کار کے طور پر استعمال کیاجارہاہے‘ دہشت گردوں نے بیرون ملک اپنے ہیڈ کوارٹرزاورتربیتی مراکز بنالئے ہیں‘ امن امان کی صورتحال خراب کرنے میں غیر ملکی  طاقتیں اور ان کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں‘سکیورٹی جیسے حساس ایشو پر سیاست کرنا پوری قوم سے زیادتی ہوگی‘بے سرو پا الزامات کا سلسلہ جاری رہا تو ساری صورتحال سامنے لاؤں گا ۔ یہ با ت انہوں نے ہفتہ کے روز اخبار نویسوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم نے جس عزم اورحوصلے کا مظاہرہ کیا تھا آج اسی اتفاق اوریک جہتی کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا قومی عزم اور اتحاد ہی ہماری طاقت اور جیت اور دشمن کی شکست ہے، ہمیں دہشت گردوں کو یہ پیغام دینا چاہیے کی ہم انکی کاروائیوں سے خوفزدہ نہیں بلکہ ان کو کچلنے کے لئے اور زیادہ پر عزم ہیں‘حکومت موجودہ صورتحال کا بھی عوام کی دعاؤں اور تعاون سے ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ‘ پچھلے تین سالوں کی پالیسیوں اور آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کے لئے پاکستان کی زمین تنگ کر دی گئی لہذا انہوں نے غیر ممالک میں اپنے ہیڈکوارٹرز اور ٹریننگ سنٹر بنا لئے‘حالیہ واقعات کی تفتیش سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ایک منظم طریقے سے پاکستان میں تیزی سے بہتر ہوتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ بات بھی واضح طور پر سامنے آ گئی ہے کہ اس مذموم کوشش میں غیر ملکی طاقتیں اور انکی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں مگر اس بات میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ایسی مذموم کوششو ں اور اس میں ملوث عناصرکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور ان کا سدباب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائےگی‘ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ حالیہ اجلاسوں میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کوئی سفارتی یا دیگر مصلحت کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا‘ انہوں نے افغان مہاجرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان چند کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں جن کی وجہ سے پورے افغان مہاجرین پر داغ لگ رہا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ لاہور دھماکوں میں ملوث مرکزی سہولت کار کو گرفتار کیا جا چکا ہے، گذشتہ رات اس سلسلے میں اٹک، حضرو اور ٹیکسلا سے مزید سہولت کاروں کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں جو بھی ملوث ہوگا وہ کسی طور بچ نہیں پائے گا۔ سہون شریف دھماکے پر وزیرِ داخلہ نے کہنا تھا کہ فی الحال ان دھماکوں کی تفتیش میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت سامنے نہیں آ سکی‘ سہون شریف واقعے کے حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ کچھ لوگ اپنی مجرمانہ نااہلی چھپانے کے لئے اس افسوس ناک واقعے پر سیاست پر اتر آئے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے‘پچھلے چوبیس گھنٹوں میں ایک سیاسی جماعت کے چند اکابرین نے انتہائی شرمناک انداز سے اپنی نااہلی چھپانے کے لئے وفاقی حکومت پر الزام تراشی کی ہے جو ان لوگوں کی کارکردگی اور سوچ کی عکاس ہے‘ان لوگوں کو اگر شرمندگی نہیں تو کچھ خدا کا خوف ضرور ہونا چاہیے جو برصغیر کی ایک بڑی درگاہ کے سانحے پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تازہ ترین