٭…کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے مسلم لیگی رہنما شیخ رشید کی جانب سے اسلام آباد میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے اعتراف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے ارباب اختیار و اقتدار نے قائد تحریک الطاف حسین کی پیشگی و ارنگز پر دھیان دیکر فوری اقدامات کر لئے ہوتے تو قوم کو آج اس مسئلہ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ابطہ کمیٹی نے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین محض ایک سیاسی رہنما ہی نہیں بلکہ ملکی و بین الاقوامی حالات اور دنیا بھر میں ہونے والی تمام تر سیاسی ، مذہبی و سماجی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے مفکر و دانشور بھی ہیں جنھوں نے پاکستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی برسوں پہلے نشاندہی کردی تھی تاہم اس وقت کی حکومت اور تمام تر سیاسی و عسکری قیادت نے قائد تحریک الطاف حسین کے خدشات کو بے بنیاد کہہ کر مسترد کردیا تھا۔ صدر پاکستان اور وزیراعلیٰ سندھ نے باقاعدہ بیانات کے ذریعے قائد تحریک الطاف حسین کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں کوئی ’’طالبانائزیشن‘‘ نہیں ہورہی ہے ، تاہم وقت نے ثابت کردیا کہ قائد تحریک الطاف حسین کے خدشات سو فیصد درست تھے اور ملک میں طالبانائزیشن اس حد تک جڑ پکڑ چکی تھی کہ مسلح افواج کو اس کے خلاف باقاعدہ آپریشن کرنے پڑے جو آج تک جاری ہیں۔