راولپنڈی (اے پی پی/جنگ نیوز) ملک بھر میں جاری آپریشن ردالفساد کے تحت خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ آپریشن کے دوران جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد بھی مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے انٹیلی جنس رپورٹ پر ضلع صوابی کے علاقے ملک آباد میں دہشت گردوں کے کمپاؤنڈ کا محاصرہ کیا تو دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن جنید اور سپاہی امجد شہید ہوئے ۔ آئی ایس پی آر نے بتایا ہلاک دہشت گردوں میں سے تین کی شناخت ماجد عرف خالد، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) صوابی کے کمانڈر یوسف عرف چھوٹا خالد اور جاوید کے نام سے ہوئی اوردو مبینہ طور پر افغان لگتے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد تعلیمی اداروں اور عدالتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ بعدازاں شہید جوا نو ں کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کی گئی۔ کورکمانڈر پشاور اور چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سمیت سول وعسکری حکام نے نمازجنازہ میں شرکت کی۔ شہداء کی فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی قبرستان میں تدفین کی جائے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ نے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ارو ان سے فساد پھیلانے کا حساب لیا جائے گا۔ وزیر اعظم نوازشریف نے صوابی میں قیمتی فوجی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوانوں نے فرائض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کیا،مسلح افواج جمہوری اقدار کے تحفظ کیلئے دہشتگردی کے خلاف لڑ رہی ہیں، دشمنوں کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ردالفساد جاری رہے گا۔