چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں سے متعلق ترمیم پر اتفاق ہونے کا پڑھ کر دکھ ہوا ۔اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت پر اعتمادکرتے ہوئے زہر یلا گھونٹ پی رہےہیں لیکن ہمارے اندر اب بھی بےاعتماد ہے ،اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی عدالتیں کسی بھی جماعت کی ترجیح نہیں اور نہ ہونی چاہیے، ایسے اقدامات دہشت گردی کےواقعات کےباعث کرناپڑتےہیں ۔
سینیٹ اجلاس میں میاں رضاربانی نے کہا کہ دوبارہ فوجی عدالتوں سے متعلق ترمیم پر اتفاق ہونے کا خبروں میں پڑھا ،صرف نشاندہی کرنا چاہتا ہوں کہ 2 سال پہلے بھی یہ ترمیم منظورکی گئی ، اب ہم دوبارہ اسی جگہ پرآگئےہیں جہاں دوسال پہلےتھے ۔ پورے ایوان پر مشتمل سینیٹ کمیٹی میں 21ویں آئینی ترمیم اور بلوں پر پیش رفت ہوتی ، انہیں ورکنگ پیپر کے طور پر استعمال کیا جاتا تو اس صورت حال کاسامنا نہ ہوتا ۔
وزیرخزانہ اسحا ق ڈارنےکہا کہ فوجی عدالتیں کسی بھی جماعت کی ترجیح نہیں اور نہ ہونی چاہیے ، قوم جس صورت حال سے گزری ہے اس کے علاوہ کوئی اور آپشن نہ تھا ، آپ کے جذبات آج بھی یادہیں امید ہے جس روز یہ بل منظورکیاجائےگا آپ ایوان سے غیرحاضرنہیں ہوں گے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر 2015 میں بھی ہمارے تحفظات تھے،آج بھی ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے 19 نکات پرعمل درآمد نہیں ہوا ، ہم پھر اسی بل سے ڈسے جارہےہیں، جس سے نہیں ڈسا جاناچاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ اور قومی ا سمبلی کے ارکان پر مبنی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا وعدہ کیا ہے،حکومت پر اعتماد اس لیے کررہے ہیں کہ شاید ہم بہت سادہ اور بھولے لوگ ہیں جس پراسحاق ڈار بولے آپ اتنے بھی سادہ نہیں ہیں۔