کوئٹہ(سٹی ڈیسک)جے یو آئی کے رہنما جسٹس ریٹائرڈ عبدالقادر مینگل نے بیان میں کہا ہے کہ عدالت عالیہ نے تاریخی فیصلہ کے تحت بلوچ آئی ڈی پیز کو مردم شماری میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں لیکن صوبائی حکومت ‘محکمہ شماریات اور قوم پرست سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی جانب سے اس حوالے سے تا حال کوئی لائحہ عمل سامنے نہیں آ رہا انہو ںنے کہا کہ کراچی میں متحدہ ه قومی موومنٹ پاکستان کی لیڈر شپ کی طرف سے بیانات سامنے آرہے ہیں کہ حکومت سندھ شہری علاقوں میں آبادی کم ظاہر کرنیکی کوششیں کر رہی ہےانہو ںنے کہا کہ کراچی میں ایک مسئلہ اور سر اٹھا رہا ہے کہ جوبنگالی پشتون اور بلوچ آباد ہیں ان کے شناختی کارڈ بھی سندھ کے نہیں اور مکانات سندھ میں ہی تعمیر کئے گئے ہیں لہذا اس آبادی کو کیسے شمار کیا جا سکے گا ؟اور بلوچوں کی بھی خاصی آباد کراچی کے نواحی علاقوں میں آباد ہیں انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے تاریخی فیصلے کی روشنی میں قوم پرست سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر موثر لائحہ عمل اختیار کرنا چاہئے ورنہ بلوچ قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔