کراچی (ٹی وی رپورٹ)مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ شیخ رشید اور عمران خان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، پیپلز پارٹی کی باری آتی دور دور تک نظر نہیں آرہی ہے، بلاول بھٹو کو چھ بار لانچ کیا گیالیکن ہٹ نہیں ہوسکے،عدالت پرویز مشرف کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلئے حکم دے گی تو عمل کریں گے، پرویز مشرف کو باہر بھیجنا ہوتا تو ڈیڑھ پونے سال پہلے بھیج دیتے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید اور پیپلز پارٹی کے رہنما نواب علی وسان بھی شریک تھے۔نواب علی وسان نے کہا کہ آصف علی زرداری کو دشمن بھی سیاست کا بادشاہ مانتے ہیں، ن لیگی رہنماؤں کو پی پی قیادت سے متعلق بات اخلاق کے دائرے میں رہ کر کرنی چاہئے، ن لیگ کو بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی سے خوف ہے، سی پیک ن لیگ کا نہیں آصف زرداری کا منصوبہ تھا۔مراد سعید نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے مقدمہ میں آئین توڑنے والے دیگر لوگوں کو بھی شامل کیا جائے، پہلے وزارت عظمیٰ کا وقار بحال کریں گے اس کے بعد الیکشن کی باری آئے گی،کشکول توڑنے کی دعویدار حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا۔طلال چوہدری نےکہا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ان تمام معاملات پر بات ہوئی جن پر ہمیں ووٹ ملا تھا، وزیراعظم نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ،اس موقع پر وزیرقانون نے تفصیل سے اس بارے میں بتایا، یہ بات اصول پسندی کے تناظر میں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے حکومت کے بارے میں کچھ نہیں کہا تھا، پرویز مشرف کی بات کا مقصد لگ رہا تھا کہ شاید عدلیہ کو دبائو کا شکار کیا گیا تھا، عدالتیں پرویز مشرف کو واپس لانے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا کہے گی تو حکومت اس پر عملدرآمد کرے گی، یہ بھی کہا جاتاتھاکہ پرویز مشرف کے خلاف نہ کبھی کیس بنے گا،نہ کبھی ٹرائل ہوگا اور نہ کبھی یہ عدالت جائیں گے لیکن سب کچھ ہوا، حکومت نے پرویز مشرف کو باہر بھیجنا ہوتا تو ڈیڑھ پونے سال پہلے بھیج دیتی، حکومت نے پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کی ہر مرحلہ پر مخالفت کی تھی۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ای سی ایل کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا تھا، ای سی ایل کے کوئی ایس او پیز نہیں تھے، کئی دفعہ تو گھریلو جھگڑوں پر لوگوں کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا تھا، وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ای سی ایل سے ہزاروں افراد کے نام نکال کر باقاعدہ طریقہ کار بنایا، اب کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے طریقہ کار پر عمل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی باری آتی دور دور تک نظر نہیں آرہی ہے، بلاول بھٹو کو چھ بار لانچ کیا گیالیکن ہٹ نہیں ہوسکے، اتنی دفعہ کسی ہیرو کو بھی لانچ کیا جائے تو وہ ہٹ ہوجاتا ہے، پیپلز پارٹی سے ہمدردی ہے کہ پنجاب میں کوئی ان کا ٹکٹ نہیں لے رہا ہے، پی ٹی آئی کی قیاد ت فرسٹریشن کا شکار ہوچکی ہے۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور عمران خان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، آصف زرداری ایک دن ان کیلئے ہیرو تو دوسرے دن زیرو ہوجاتے ہیں، پنجاب یونیورسٹی میں جھگڑا کرنے والوں کیخلاف کارروائی کررہے ہیں، پی ٹی آئی کے اتحادی اسلامی جمعیت طلبہ کی وجہ سے پنجاب یونیورسٹی میں معاملہ لڑائی جھگڑے کی طرف گیا۔مراد سعید نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے مقدمہ میں آئین توڑنے والے دیگر لوگوں کو بھی شامل کیا جائے، احسن اقبال نے کیپٹل ٹاک میں ہی کہا تھا کہ پرویز مشرف باہر چلے گئے تو وہ استعفیٰ دیدیں گے، ہم پہلے وزارت عظمیٰ کا وقار بحال کریں گے اس کے بعد الیکشن کی باری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں کرسکی ہے، حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پولیس اصلاحات نہیں کیں، کشکول توڑنے کی دعویدار حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا، ن لیگ کی حکومت میں ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ میں تاریخی کمی آئی، ن لیگ کے دورِ حکومت میں بیروزگاری سب سے زیادہ بڑھی ہے۔مراد سعید کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بیس ارب روپے کے اشتہارات دیئے، حکومت کو اربوں روپے اشتہارات پر لگانے کے بجائے بجلی بحران حل کرنے کیلئے لگانا چاہئیں،حکومت کو پاکستان کیلئے جہاں ہماری ضرورت ہوگی سپورٹ کریں گے، حکمرانوں کو عوام کے ٹیکس کا پیسہ چوری کر کے باہر اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں، اپوزیشن کا کام احتساب کرنا ہے جو ہم کرتے رہیں گے، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں پہلا صوبائی موٹروے بنارہی ہے، طلباء سیاست میں اسلحہ کے خاتمے کیلئے کوشش کرنا ہوگی، وفاق کو مضبوط کرنے کیلئے تمام صوبوں کو حق ملنا چاہئے۔نواب علی وسان نے کہا کہ مشرف دور میں نواز شریف کا دس سال کیلئے باہر جانا ڈیل نہیں تھی تو کیا تھا، نواز شریف کیلئے شاید کوئی مشکل وقت ہے اس لئے پرویز مشرف کے بارے میں بات کی، ن لیگ کے ارکان تتربتر ہورہے ہیں، موجودہ حکومت میں وفاقی وزراء کی آپس میں نہیں بنتی ہے، وفاقی وزراء ایک دوسرے کو دیکھنے کے روادار نہیں ہیں، وزراء کی آپس کی ناراضگی ایسی ہے جیسے پاکستان انڈیا کی لڑائی چل رہی ہو، ن لیگ کے دور حکومت میں ان کے ایم این ایز کے کام نہیں ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں حکومتی ارکان کے ساتھ اپوزیشن کے بھی کام ہوتے تھے۔ نواب علی وسان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے پاس ایک سیٹ ہے وہ بھی پتا نہیں کون انہیں جتواتا ہے، آصف علی زرداری کو دشمن بھی سیاست کا بادشاہ مانتے ہیں، ن لیگی رہنماؤں کو پی پی قیادت سے متعلق بات اخلاق کے دائرے میں رہ کر کرنی چاہئے، ن لیگ کو بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی سے خوف ہے، سی پیک ن لیگ کا نہیں آصف زرداری کا منصوبہ تھا، حکومت کو تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہئے، سندھ کے بعض علاقوں میں بیس بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، پنجاب یونیورسٹی میں طلباء تنظیموں کا تصادم حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔