• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن، پارلیمنٹ کے باہر حملے کا ملزم خالد مسعود برطانوی تھا، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

کراچی، لندن (نیوزڈیسک،خبرایجنسیاں) لندن پارلیمنٹ کے باہر حملے کا ملزم خالد مسعود برطانوی تھا، داعش نے ذمے داری قبول کرلی، حملے میں زخمی ہونے والوں میں 2کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ، لندن پولیس نے 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، مختلف شہروں میں سیکیورٹی سخت کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لندن میٹروپولیٹن پولیس نے بدھ کو ایوان پارلیمان کے باہر دہشتگرد حملے میں ملوث شخص کی خالد مسعود کے نام سے شناخت کر لی ہے،پولیس کے مطابق مسعود کے خلاف فی الوقت کوئی تحقیقات نہیں ہورہی تھیں البتہ ماضی میں اسے کئی مرتبہ سزا ہو چکی تھی،مسعود کی عمر52برس تھی اور وہ برطانیہ کی کاونٹی کینٹ میں پیدا ہوا تھا لیکن فی الوقت ویسٹ مڈلینڈ میں رہائش پذیر تھا۔ ادھربرطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے پارلیمنٹ میں حملہ آور سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی فائیو نے ایک بار پرتشدد انتہاپسندی کے بارے میں اس سے پوچھ گچھ کی تھی لیکن وہ اس کا حصہ نہیں تھا، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس منصوبے یا حملہ آور کے ارادوں کے بارے میں پہلے سے کوئی اطلاع نہیں تھی۔دوسری جانب کمشنر رائولے کا کہنا تھا کہ خیال ہے کہ حملہ آور عالمی دہشت گردی سے ذہنی طور پر متاثر ہوا ہو گا۔ مزید برآںدولت اسلامیہ کی نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پر شائع بیان میں کہاگیا ہے کہ حملہ آور اسلامک اسٹیٹ کا سپاہی تھا لیکن اسلامک اسٹیٹ نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس گروپ نے حملے کی منصوبہ بندی میں مدد فراہم کی تھی یا نہیں، بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور نے اسلامک اسٹیٹ کی ان ملکوں کے عام شہریوں اور فوج پر حملے کی اپیل پر عمل کیا جو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑائی میں امریکا کے اتحادی ہیں۔علاوہ ازیںبرطانیہ میں انسداد دہشت گردی کے محکمے نے لندن اور برمنگھم سے8افراد کو گرفتار کرلیا ،حملے کے بعد مختلف برطانوی شہروں میں سکیورٹی بڑھا دی گئی جبکہ لندن میں حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایفل ٹاور کی بتیاں بجھا دی گئیں،عالمی رہنمائوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے باہرد ہشت گرد حملے اور ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے برطا نیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔ 
تازہ ترین