• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دادرسی مرکز سے خواتین کےمسائل حل ہونگے، فریقین میں معاملات سلجھیں گے:رانا ثناء اللہ

  ملتان (سٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نےکہا ہے کہ دادرسی مرکز سے خواتین کے تمام مسائل حل ہونگے اور فریقین میں معاملات سلجھیں گے، انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا قیام وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن ہے جس سے ہماری سوسائٹی ایک فلاحی معاشرے میں بدل جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  جنوبی ایشیاء کے پہلے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ہمیشہ ان طبقوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا ہے جنہیں پہلے نظر انداز کیا جاتارہا ہے۔ ہماری دکھی بہنیں، مائیں اور بیٹیاں اس سنٹر سے مستفید ہوں گی۔ سنٹر کی مدد سے خواتین کے گھریلو مسائل اور فریقین کے درمیان ہونے والے کشیدگی اور تنائو کو سلجھایا جائے گا،انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پورے خطے کے لئے ایک گیم چینجر ہے جس سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ صوبائی وزیرنے مزید کہا کہ پنجاب حکومت تعلیم کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دادرسی مراکز کے قیام سے  خواتین میں تحفظ کا احساس پیدا ہوگا اور ان کے خلاف ہونے والے ظلم و جبر کا خاتمہ ہوگا۔صوبائی وزیربہبود آبادی محترمہ ذکیہ شاہنواز نے کہا ہے کہ عورت کی صحت ، تعلیم، صنفی مساوات اور بچوں کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ہمیں اپنی خواتین کو ہمت وحوصلہ دے کر دنیا کے مقابلے پر لانا ہوگا تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپناکردار ادا کرسکیں۔انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے قیام سے عورتوں میں ہمت اور حوصلہ آئے گا ۔ اب کوئی انہیں ترقی کرنے سے روک سکے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مرد کو عورت کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے سے پہلے اب سو بار سوچنا پڑے گا اگر وہ کوئی بھی غلط کام کرے گا تو اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی۔ ہماری عورتیں ہمارے لئے عزت واحترام کی جگہ ہیں ہمیں ان کا ہر لحاظ سے خیال رکھنا ہوگا اور انہیں تعلیم و ترقی کے مواقع فراہم کرناہوں گے۔ ڈائریکٹر جنرل چیف منسٹر سٹریٹجک ریفارمز یونٹ سلمان صوفی نے کہا ہے کہ تمام مظلوم اور تشدد کا شکار خواتین جن کو پہلے اپنی آوازحکام بالا تک پہنچانے کے لئے بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اب انہیں تمام سہولیاتجن میں پولیس رپورٹ، طبی امداد، فرانزک جائزہ، سرکاری وکیل، ثالثی، نفسیاتی امداد اور پناہ گاہ ایک ہی جگہ پر میسر ہوں گی، انہوں نے مزید کہا کہ ہم ثابت کریں گے کہ حکومت پنجاب صرف نعروں پر ہی نہیں بلکہ عملی کام کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ سلمان صوفی نے مزید کہا کہ اس سنٹر کو بنانے کے لئے ہمیںصوبائی حکومت کی مکمل رہنمائی اور تعاون حاصل رہا، ضلعی انتظامیہ نے بھی بہت محنت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا راغب نعیمی نے کہا کہ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے قیام سے خواتین میں تحفظ کا احساس بڑھے گا ۔اسلام ہمیں خواتین کی عزت و احترام کا درس دیتا ہے۔ اسلام نے آکر تشدد کا خاتمہ کیا ، خواتین کو ان کے حقوق دلائے اور انہیں معاشرے میں اعلیٰ مقام دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے خواتین کو مضبوط کیا۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم خواتین کے حقوق کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی پیدا کریں۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق و صنفی مساوات جمشید قاضی نے کہا ہے کہ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ایک خواب تھا جس کو آج حقیقت مل گئی۔ 
تازہ ترین