• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، صفائی ستھرائی کا تباہ حال نظام، تجاوزات کی بھرمار، صاف پانی کی عدم فراہمی

سکھر (بیورو رپورٹ) سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں تجاوزات کی بھر مار ،صفائی ستھرائی کا تباہ حال نظام، پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، مختلف علاقوں میں سیوریج کے گندے پانی کی موجودگی سمیت دیگر اہم مسائل کو حل کرنے میں اراکین اسمبلی ، بلدیاتی نمائندے اور انتظامیہ سمیت متعلقہ ادارے مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ تاجر برادری نے بھی انتظامیہ کی جانب سے ان مسائل کے حل کیلئے کئے جانے والے اجلاسوں اور میٹنگوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ صرف اجلاس پر اجلا س منعقد کرکے شہری مسائل سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ شہر کی اہم تجارتی مراکز رہائشی علاقوں میں کچھ عرصہ قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی شاہراہیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں،سکھر کے تجارتی حلقوں نے متعدد مرتبہ انتظامی افسران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں شہری مسائل سے آگاہ کیا، لیکن تاحال اس کا کوئی ازالہ نہیں ہوسکا۔ بلدیاتی ادارے بحال ہونے اور بلدیاتی نمائندوں کے اپنے عہدوں پر آجانے کے بعد عوام کو یہ توقعات تھی کہ اب ان کے بنیادی مسائل میں کچھ کمی آئے گی لیکن ایک سال کا عرصہ ہونے کو ہے تاحال بلدیاتی نمائندے بھی عوامی مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتے ہیں۔سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے اور اس شہر کی لاکھوں آبادی سخت مشکلات سے دوچار ہے، مسائل نے عوام کی زندگی دوبھر بنادی ہے ،خاص طور پر نکاسی آب اور صفائی کا تباہ حال نظام ، پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، تجاوزات کی بھر مار، شہر کے متعدد علاقوں میں کھدائی کے بعد گڑھے کھدے ہوئے ہیں جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہونے کے ساتھ ساتھ آئے دن حادثات ہورہے ہیں، شہر میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی سڑکیں کیوں کھود دی گئیں اور مختلف علاقوں میں سڑکیں ادھوری کیوں چھوڑ دی گئی ہیں انہیں مکمل کون کرے گا، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ افسوس کی بات یہ ہے کہ انتظامی سطح پر صرف اجلاس منعقد کئے جاتے ہیں عملی طور پر اقدامات نہ ہونے کے باعث عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں۔سکھر کے سیاسی، سماجی، عوامی ، مذہبی، تجارتی حلقوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کی عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ کے مسائل حل ہوں وار عوام کو ریلیف مل سکے۔ 
تازہ ترین