• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاران ہائی وے تعمیر کرنے والے مزدوروں پر فائرنگ، 4 شہید، گھوٹکی کے رہائشی تھے

حب ( نامہ نگار ) خاران میں نا معلوم دہشتگردوں نے سڑک تعمیر کرنے والی کمپنی کے 4اہلکاروں کو قتل  کردیا جس کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے فورسز نے علاقے کی داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے ۔قتل ہونے والے چاروں افراد غیر مقامی بتائے جاتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بلوچستان کے علاقے خاران میں ایک علاقے کو دوسرے علاقے سے ملانے والی شاہراہ تعمیر کرنے والی کمپنی کے پانچ اہلکاروں کو نا معلوم دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا جس کیخلاف علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے تا ہم پولیس ، لیویز فورس ، ایف سی بلوچستان اور دیگر فورسز کے اہلکاروں کی بھاری نفری نے علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے قتل ہونے والے پانچوں افراد کی لاشیں سول اسپتال خاران پہنچادی گئیں ہیں جہاں ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ قتل ہونے والے افراد غیر مقامی ہیں ۔بلوچستان کے علاقے خاران میں دھشت گردی کا شکار ہونے والے پانچوں مزدوروں کا تعلق ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے نواحی علاقوں سے ہے سہرا ب سولنگی، ساجد سولنگی، نیاز سولنگی ، عرفان سولنگی  اور مشتاق مزاری گھر میں غربت فاقہ کشی اور اہل خانہ کو دوقت کی روٹی کا بندوبست کرنے کے لئے محنت مزدوری کے لئے خاران گئے تھے جہاں دھشت گردوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا مشتاق مزاری یہاں دسویں جماعت کا طالب علم تھا اور گھر کے معاشی حالات کی وجہ سے تعلیم کو خیر باد کر کے کمانے کی غرض سے محنت کرنے گیا تھا گھر میں محنت کشوں کی کمائی تو ابھی تک آئی نہیں البتہ لاشیں راستے میں ہیں جو جمعرات ی صبح پہنچ جائیں گی ۔پانچ جوانوں کی ہلاکت کی خبر کے بعد علاقے میں سوگ کی فضاقائم ہے ۔
تازہ ترین