ٹھٹھہ (نامہ نگار) ضلع ٹھٹھہ میں پانی کا شدید بحران، پانی کے بحران کے باعث شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، فصلیں سوکھنے لگیں، خریف کی کاشت شدید متاثر ہونے کا خدشہ، کاشتکار شدید پریشان۔ محکمہ آبپاشی کی جانب سے کے بی فیڈر، جام برانچ، ساکرو برانچ، اڈیرو برانچ سمیت ضلع کی زمینوں کو سیراب کرنے اور پینے کا پانی فراہم کرنے والی دیگر نہروں میں گذشتہ ایک ماہ سے غیر اعلانیہ مدت کے لیے پانی کی فراہمی بند کرنے کے باعث مذکورہ نہروں میں ریت اڑنے لگی ہے اور ضلع میں پانی کا بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پینے اور کاشت کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں سوکھنے لگی ہیں جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو شدید مالی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے، جبکہ پانی کے بحران کے باعث خریف کی کاشت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے کاشتکار شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ دوسری جانب سالوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث مین ریگیولیٹر آر ڈی-17 سمیت متعدد نہروں کے ریگیولیٹرز کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں عام دنوں میں پانی ضایع ہوجاتا ہے کاشتکاروں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے نہروں میں فوری طور پر پانی چھوڑ کر انہیں مزید نقصان سے بچایا جائے، جبکہ ریگیولیٹرز کی مرمت کرکے پانی کے ضیاع کو روکا جائے۔