نئی دہلی ( جنگ نیوز ) دولت اور بڑی کمرشل مارکیٹ کے بل پر بھارت کرکٹ کے بعد ہاکی میں من مانی پر تلا ہوا ہے۔ بھارت کے نریندرا بٹرا کے عالمی ہاکی فیڈریشن کے صدر بننے کے بعد انداز بالکل ہی بدل گئے، اس نے مسلسل دوسرے برس متکبرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ملائیشیا میں اکتوبر میں شیڈول سلطان جوہر ہاکی کپ میں پاکستان کی موجودگی پر اعتراض کردیا اور ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی ہاکی حکام 2014 چیمپئنز ٹرافی تنازع کے بعد پاکستان سے غیر مشروط معذرت کی ضد پر قائم ہیں، کہا جارہا ہے کہ جب تک پی ایچ ایف معذرت نہیں کرے گا ہم پاکستان کےخلاف کوئی بھی دو طرفہ ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔ یاد رہے کہ زیر بحث چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پاکستان نے میزبان ٹیم بھارت کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی۔ سخت مخالفانہ فضا اور انتہائی جانبدار کرائوڈ کے سامنے مشکل میچ جیتنے پر گرین شرٹ پلیئرز خوشی سے جھوم اٹھے تھے ، لیکن ان کا جشن میزبان فیڈریشن کو ایک آنکھ نہیں بھایا تھا۔ گوکہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے ارکان نے بعد میں اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا لیکن اس کے بعد بھارتی آفیشلز کی انا کی تسکین نہیں ہوپائی تھی۔ سلطان جوہر کپ انڈر 21ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا ۔ بھارت نے 2015 میں ٹائٹل جیتا تھا ۔ ہاکی انڈیا کے مطابق ہم 2014 کے فیصلے پر قائم ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ برس لکھنئو میں بھارتی حکام نے پاکستان ٹیم کی جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت بھی ناممکن بنادی تھی۔ ہاکی انڈیا کے ترجمان آر پی سنگھ کا کہنا ہے کہ چونکہ مذکورہ ٹورنامنٹ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام نہیں ہورہا اس لیے بھارتی ٹیم کی شرکت لازمی نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 2014 چیمپئنز ٹرافی میں ہمارے اپنے وطن میں پاکستانی کھلاڑیوں نے غیرپیشہ وارانہ انداز اختیار کرتے ہوئے نازیبا حرکات کی تھیں۔ ہم اپنے مطالبے پر حق بجانب ہیں، اس لیے ہاکی انڈیا نے بائیکاٹ کا فیصلہ برقرار کھا ہے۔