لاہور(نمائندہ جنگ) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کے چیئرپرسن ڈاکٹر مہدی حسن نے جمعرات کے روز عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں ہجوم کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور وحشیانہ قتل کے بعد شہریوں، خاص طور پر طالبعلموں اور اساتذہ میں پھیلنے والی دہشت اور خوف پر قابو پانے کے لئے تمام موثر اقدامات کئے جائیں۔ ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا کہ مردان کے واقعے نے اس حقیقت کو ایک بار پھر آشکار کر دیا ہے کہ ہمارا معاشرہ کس حد تک خون کا پیاسا ہو چکا ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کسی کو بلاجھجک مارنے کے لئے مذہب کا استعمال، چاہے وہ ناجائز ہی کیوں نہ ہو، کتنی آسانی کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ایچ آر سی پی کے لئے یہ بات انتہائی دکھ کا باعث ہے کہ رونگٹے کھڑے کرنے والی بربریت اعلیٰ تعلیم کے ادارے میں پیش آئی ہے جہاں طالبعلموں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کے خیالات کو برداشت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشعل خان کے بہیمانہ قتل میں ملوث تمام عناصر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو اس بربریت میں صرف اضافہ ہی ہوگا۔ایسی بربریت کے سامنے ہماری خاموشی شریک جرم ہونے کے مترادف ہے۔