راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)باخبر ذرائع کے مطابق آپریشن رد الفساد میں درباروں سے دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔جس کے بعد پنجاب حکومت کی نجی کنٹرول میں موجود درباروں اور مزارات کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔ ایسے درباروں کو سرکاری نگرانی میں لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔لیکن اس وقت بھی ضلع راولپنڈی میں دس کے قریب دربار ایسے ہیں جن کو سرکاری تحویل میں لینے کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے مگر ان کو چلانے والے متولی اور گدی نشین دربار سرکاری تحویل میں نہیں دے رہے ۔باخبر ذرائع کے مطابق گوجرخان میں چھپر شریف اور مری میں پوٹھہ شریف دربار کو سرکاری تحویل میں لینے کیلئے محکمہ اوقاف تاحال کامیاب نہیں ہوسکا ۔محکمہ اوقاف ذرائع کے مطابق چھپر شریف میں سینکڑوں کمروں پر مشتمل کمپلیکس کے علاوہ بیرون ملک سے عطیات اور نذرانے بھی آتے ہیں۔اسی طرح پوٹھہ شریف میں ہر جمعرات کو چڑھائے جانے والےقیمتی چڑھاوے نیلام کئے جاتے ہیں اور آمدنی دربار کا نظام چلانے والوں کی صوابدیدپر ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ آفیسر اوقاف زاہد اقبال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ پنجاب حکومت نے پرائیویٹ درباروں کو تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کیلئے کم از کم مانیٹرنگ کا نظام ضرور نافذ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایسے تمام دربار جن کے نوٹیفکیشن جار ی ہوچکے ہیں ان کو سرکاری تحویل میں لیا جائے گا۔