چترال (نمائندہ جنگ ) چترال شہر میں توہین آمیز کلمات ادا کرنے والے ایک شخص کو ہزاروں لوگوں کے مشتعل ہجوم کی طرف سے واجب القتل قراردینے اور کشیدہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے دفعہ144نافذکردی گئی جس کے تحت چار یا چار سے زیادہ افراد کے اکھٹے ہونے اور ہر قسم کے جلوس وجلسوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔پاک آرمی اور چترال سکائوٹس کے جوان چترال بازار میں گشت کر رہے ہیں۔جبکہ مقامی پولیس کی مدد کے لئے دیر پولیس کی بھاری نفری پہنچادی گئی ہے۔چترال بازار کی تمام دوکانیں بدستور بند ہیں۔تمام سرکاری اور نجی سکولز کی چھٹی کرا دی گئی ہے۔