• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا نے بھارتی فوج اور اس کی سیکورٹی کا ڈیٹا چین کو دے دیا؟

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی حکومت کی ایک انتہائی خفیہ دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ چین نے امریکی بحریہ کے اس جاسوس طیارے پر قبضہ کر لیا ہے جس میں بھارت کی فوج اور اس کی سیکورٹی کے متعلق خفیہ معلومات موجود تھیں، امریکا نے ممکنہ طور پر یہ معلومات بھارت اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا۔ اس دستاویز میں ’’انتہائی خفیہ‘‘ درج ہے اور یہ دستاویز امریکی راز افشا کرنے والے شخص ایڈورڈ سنوڈن نے جاری کی ہے۔ واضح رہے کہ اپریل 2001ء میں امریکی بحریہ کا جاسوس طیارہ EP-3E برقی نگرانی کرنے والا جہاز، ایک خفیہ مشن کے تحت جنوبی چین کے سمندروں کے اوپر پرواز کر رہا تھا اور چین کے عسکری اور بحری بیڑے کے سگنلز، ریڈار اور ہتھیاروں کے نظام اور اس کے ماحول کی جاسوسی کر رہا تھا، اور اس پرواز کے دوران کے یہ جہاز چینی لڑاکا طیارے F-8-II سے ٹکرا گیا جس سے اسے زبردست نقصان پہنچا اور مجبوراً اسے چین کے ہینان جزیرے کی لینگ شوئی ایئربیس پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ چینی حکام نے 24؍ رکنی عملے کو فوراً گرفتار کرلیا اور 11؍ دن تک قید رکھنے کے بعد انہیں امریکا بدر کر دیا گیا۔ ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے جو خفیہ دستاویز جاری کی گئی ہے اس کا عنوان ’’EP-3E کا حادثہ: نقصانات کا جائزہ اور تفصیلات‘‘ ہے جس میں حادثے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان اور جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خفیہ مشن امریکی بحریہ اور قومی سلامتی ایجنسی کا مشترکہ مشن تھا جس کا مقصد بھارت، پاکستان، ملائیشیا، فلپائن اور سری لنکا کے سگنلز کی جاسوسی کرنا تھا۔ اس خفیہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ خارجہ امور کا دفتر سفارش کرتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی حکومت کو اس حوالے سے کچھ نہ بتایا جائے کہ آیا اس طرح کا کوئی جہاز تھا یا ان کے کمیونیکیشن سسٹم کو ہدف بنایا گیا تھا، صرف ان ممالک میں موجود قومی سلامتی ایجنسی کے نمائند ے اپنے اپنے چیف آف اسٹاف اور سفارتی حکام کو مطلع کر دیں لیکن ان ملکوں کی حکومتوں کو کچھ نہ بتایا جائے کہ کس طرح کا نقصان ہوا ہے۔ اس ضمن میں مزید کوئی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام کو واضح طور پر بتایا گیا کہ اگر یہ راز افشا ہوجائے تو یہ بتایا جائے کہ انٹیلی جنس کی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات نہیں مل رہیں۔ مبینہ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ طیارے پر روس، شمالی کوریا، بھارت، اور خلیج فارس کے ممالک کا ایسا ڈیٹا موجود تھا جو مشن سے متعلق نہیں تھا۔ واضح رہے کہ حالیہ برسوں کے دوران امریکا نے سب سے زیادہ بھارت کو اپنی جاسوسی کا ہدف بنایا ہے اور یہ انکشاف ایورڈ سنوڈن نے کیا ہے۔ ایورڈ سنوڈن امریکی قومی سلامتی ایجنسی کا دفاعی کنٹریکٹر تھا۔ امریکی طیارے کا کنٹرول چین کے پاس جانے کے بعد امریکی حکام نے رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اب ہمیں یہ جاننے میں کئی سال لگ جائیں گے کہ چین کس طرح ہماری حاصل کی ہوئی انٹیلی جنس معلومات کو استعمال کرے گا۔ اس واقعے کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ مختلف ملکوں کے روجی راز، آپریشنل، سفار تی اور انٹیلی جنس نوعیت کے راز افشا ہو چکے ہیں اور امریکا کو یہ صلاحیت حاصل ہو چکی ہے کہ وہ چینی آبدوزوں کے سگنل تلاش کر سکتا ہے۔ اسی دوران ایک میڈیا رپورٹ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ امریکی حکومت ویکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرنے کیلئے نئی حکمت عملی وضع کر رہی ہے۔
تازہ ترین