اسلام آباد (نمائندہ جنگ) راولپنڈی اسلام آباد کے مابین چلنے والی ایک میڑوبس جمعہ کی صبح رحمن آباد اسٹاپ کے قریب ٹریفک حادثے کا شکار ہو نے کے نتیجہ میں میڈیکل کی ایک طالبہ زندگی کی بازی ہار گئی وزیر اعلیٰ پنجاب نے حادثے میں 19 سالہ طالبہ سمیرا دختر احمد علی کی موت کی تحقیقات کے لئے چیف کمشنر راولپنڈی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے پولیس نے میٹروبس کے ڈرائیور کے خلاف متوفیہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس کی گرفتاری کے لئے کوشش جاری ہیں ، تھانہ صادق آباد کے انسپکٹر امانت علی نے رابطہ پر بتایا کہ میٹروبس نمبر 61صبح سواسات بجے جب رحمن آبادمیٹرو اسٹیشن کے قریب پہنچی تو ٹریک پر تعمیراتی کام کی وجہ سے بس نے تیز رفتاری میں کھڈے سے لگنے کی بعد جمپ لیا جس سے بس کھمبے سے ٹکرائی اور سائیڈ مرر ٹوٹ کر بس کے شیشے کو لگا جس سے خلا ء پیدا ہو گیا اور سیٹ پر بیٹھی 19 سالہ طالبہ سمیرا احمد علی بس سے باہر جا گری اور بس کی بریک نہ لگنے کی وجہ سے ٹائروں سے کچلی گئی ریسکیو 1122نے زخمی طالبہ کو ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی ۔ پولیس کے مطابق سمیرا علی میڈیکل کالج کے تیسرے سال میں زیر تعلیم تھی راجن پور کی رہائشی تھی اپنے بھائیوں ڈاکٹر شہزاد اور فراز کے ہمراہ سر سید چوک کے قریب رہائش پذیر تھی میڑوبس منصوبے کے چیئر مین سابق رکن قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے حادثے میں طالبہ کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے حادثے کی تحقیقات کےلئے چیف کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے جس کی رپورٹ کی روشنی میں معاملے کی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گاپولیس کے مطابق متوفیہ کے پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثا کے سپرد کر دی گئی ہے جو اسے اپنے آبائی گائوں لے گئے ہیں ۔