• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چمن: افغان فورسز کی فائرنگ و گولہ باری، 9 افراد شہید،42 زخمی

Chaman Afghan Forces Firing And Shelling 9 Martyred 42 Injured
پاک افغان سرحد باب دوستی کے قریب افغان فورسز نے پاکستانی آبادی پر بلااشتعال فائرنگ اورگولہ باری کی جس سے خاتون سمیت 9 شہری شہید ہوگئے جبکہ 4ایف سی اہلکاروں سمیت42افرادزخمی ہوگئے۔

دفتر خارجہ نے مطالبہ کیاہے کہ افغان حکومت پاکستانی دیہات پر فائرنگ فوری بند کرے اور اگر سلسلہ نہ رکا تو پاکستان جواب دینےکا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال ڈاکٹر اختر کا کہنا ہے کہ چمن میں افغان بارڈر پولیس کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں شہدا کی تعداد 9 ہوگئی ہے، واقعے میں 42 افراد زخمی ہیں۔

اس سے قبل ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نےسوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ افغان بارڈر پولیس نے چمن بارڈر پر کلی لقمان اور کلی جہانگیر کے علاقوں میں مردم شماری کی ٹیموں کی سیکورٹی پر مامور سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی۔

اعلامیہ کے مطابق افغان حکام کو سفارتی اور عسکری ذرائع سے مردم شماری کے عمل کے بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا، اس کے باوجود افغان بارڈر پولیس 30 اپریل سےمردم شماری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور چمن پر پاک افغان سرحد کوہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع بھر میں تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بندکردیئےگئے ہیں، انہوں نے ہدایت کی کہ شہری گھروں کی چھت پر آنے سے گریز کریں اور بارڈرکی طرف غیرضروری آنے جانے سے گریز کیاجائے۔

دوسری جانب زخمیوں کو چمن کے سول اسپتال منتقل کیاگیا ہے جن میں خواتین اوربچے شامل ہیں، شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد باب دوستی ہرقسم کی آمدروفت کےلئے بند ہے اوردونوں جانب کشیدگی ہے۔
تازہ ترین