راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)ضلع راولپنڈی میں زرعی انکم ٹیکس کی وصولی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔2012سے لے کر2015تک چھ کروڑ اکتیس لاکھ چونتیس ہزاراٹھائیس روپے ٹیکس میں سے صرف اکیس لاکھ ستانوے روپے وصول کئے جاسکے۔اور اب بھی چھ کروڑ دس لاکھ تینتس ہزار آٹھ سو روپے کے واجبات بقایا ہیں۔حالانکہ زرعی انکم ٹیکس وصولی کیلئے باقاعدہ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔جن کی تشکیل سے قبل زرعی انکم ٹیکس وصولی 20لاکھ51ہزار 902روپےتھی۔جس میں صرف 48ہزار195روپے ہی بڑھ سکے۔تحصیلدار آفس کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق 2012میں دوکروڑ64لاکھ27ہزار509روپے کا ٹیکس واجب الادا تھا۔جس میں سےگیارہ لاکھ چودہ ہزار252روپے وصول ہوئے جبکہ بقایا دو کروڑ53لاکھ13ہزار257روپے تھے۔2013میں زرعی انکم ٹیکس کی رقم دو کروڑ47لاکھ6ہزار352میں سے صرف نو لاکھ37ہزار650روپے وصول ہوئے۔2014/15میں زرعی انکم ٹیکس ایک کروڑ بیس لاکھ167روپے تھا۔اور وصولی صرف 48ہزار195روپے ہوسکی ہے۔اس طرح اب تک تین برسوں میں قابل وصول زرعی انکم ٹیکس چھ کروڑ اکتیس لاکھ چونتیس ہزار اٹھائیس روپے جبکہ وصولی صرف اکیس لاکھ ستانوے روپے ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق ضلع راولپنڈی میں بڑے بڑے اداروں،سیاستدانوں اور سماجی شخصیات سمیت666زرعی انکم ٹیکس نادہندگان ہیں۔جن کے زمہ اب بھی چھ کروڑ دس لاکھ تینتس ہزار آٹھ سو روپے کے واجبات بقایا ہیں۔ بقایا جات کی وصولی کیلئے محکمہ مال کے8افسران کو ٹاسک دیاگیا تھا۔زرائع کے مطابق واجبات کی وصولی کیلئے تحصیلدار راولپنڈی ملک نور زمان،تحصیلدار بندوبست سہیل مقبول خان،نائب تحصیلدار عابد شاہ،محمد صفدر،جہانگیر احمد،نزاکت حسین،جاوید اقبال اور ریحان نواز کوفی کس 83/83نادہندگان دئیے گئے تھے۔جن سے ریکوری ہونی تھی لیکن ان ریکوری افسران نے ٹیکس وصولی میں چند ہزار روپے کا اضافہ ہی کیا ہے۔اور اب بھی کروڑوں روپے کے بقایا جات ہیں۔