خیبر پختونخوا میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد مشتعل ہجوم نے احتجاج کرتے ہوئے مالاکنڈ کے واپڈا ہاؤس میں گھس کرتوڑ پھوڑ کی اور کمپیوٹر،فرنیچر سمیت دیگر سامان کو آگ لگادی ۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کوقابو کرنے کے لیے لیویز اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے تاہم علاقے میں اب بھی کشیدگی برقرار ہے۔
پشاور میں تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی کی قیادت میں پشاور کی رنگ روڈ پر بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاج کیا تاہم فضل الٰہی کے ساتھ مذاکرات کے بعد پیسکو حکام نے بجلی بحالی کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فضل الٰہی نے کہا کہ اگربجلی کی لوڈشیڈنگ ہوئی توہم دوبارہ سڑکوں پرآئیں گے اور صوبے کے ایم پی ایز کو اکٹھا کرکے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
مظاہرین نے پتھر، اینٹوں اور دیگر رکاوٹیں لگا کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا جو بعد ازاں کھول دیا گیا۔
دوسری جانبچارسدہ کے علاقے عمرزئی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے کے دوران تنگی چارسدہ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو واپڈا آفس کا گھیراؤکریں گے۔