• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر کےا ہم تجارتی مراکز اورملحقہ مارکیٹوں کے گٹر اور نالیاں بند،کاروباری سرگرمیاں معطل

سکھر (بیورو رپورٹ) ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن، نساسک اور میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کے تمام تر احکامات و دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، شہر میں مفلوج نکاسی آب کا نظام بہتر نہ ہوسکا، نشتر روڈ سمیت اہم ترین تجارتی مراکز میں گٹر و نالیاں بند ہونے سے سیوریج کا پانی سڑکوں پر پھیل کر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئیں۔ شہر کے اہم ترین تجارتی مراکز نشتر روڈ، مارچ بازار، اناج بازار اور اس سے ملحقہ مارکیٹوں میں صبح ہی سے نالیاں گٹر بند ہوگئیں جس کے باعث سیوریج کا پانی سڑکوں پر آگیا اور تمام ہول سیل مارکیٹوں میں گندا پانی تالاب کی صورت اختیار کر گیا جس کے باعث تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پرمعطل ہو کر رہ گئیں۔ نماز کی ادائیگی کے لئے مساجد جانے والے لوگوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان مارکیٹوں میں تالاب کی صورت میں موجود گندے پانی کے باعث بیرون شہر سے آنے والے تاجربھی واپس اپنے شہروں کو چلے گئے ۔ان علاقوں میں ہوزری، کاسمیٹکس ، منیاری، مشروبات، ادویات، کپاس، دھاگے سمیت دیگر اشیاء کی دکانیں موجود ہیں، جہاں یومیہ کروڑوں روپے کے سامان کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ بالائی سندھ و پنجاب سے تعلق رکھنے والے بیوپاریوں کی بڑی تعداد ہول سیل میں مال خریدنے کے لئے یہاں کا رخ کرتی ہے تاہم انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب مذکورہ علاقوں میں اکثر و بیشتر نکاسی آب کا نظام مفلوج رہتا ہے اور گٹروں و نالیوں کا پانی سڑکوں کی زینت بن جاتا ہے جس کی وجہ سے تاجروں کو کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ خریداری کیلئے آنیوالے افراد بھی پریشانی سے دوچار ہوتے ہیں۔ متاثرہ تاجروں کا کہنا ہے کہ تاجر برادری کی جانب سے حکومت کو ٹیکس کی مد میں خطیر رقم ادا کرنے کے باوجود حکومت ہمارے مسائل کے حل کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کررہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن، نساسک و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران ہماری جائز شکایات کے ازالے کے لئے تیار نہیں۔ صفائی مہم کے نام پر منتخب بلدیاتی نمائندوں اور افسران نے صرف فوٹو سیشن کرایا، عملی اقدامات نہ ہونے کے باعث مسائل حل نہیں ہوسکے ہیں، گٹروں و نالیوں کا پانی جمع رہنے سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں۔ انہوں نے کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ ودیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکر مفلوج نکاسی آب کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر تاجر برادری احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیگی۔ دوسری جانب نساسک اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی شہر کو صاف و ستھرا اور سرسبز بنانے کے لئے کلین اینڈ گرین سٹی صفائی مہم غیر موثر ثابت ہوئی۔ مہم کا آغاز صاف ستھرے علاقے گلوب چوک، بندر روڈ سے کیا گیا، جبکہ گندگی ، سیوریج کے پانی کے مسائل شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں کی آبادیوں کو ہیں، لیکن شہر کو چھوڑ کر صاف ستھرے علاقے میں صفائی ، ستھرائی کی مہم کا آغاز کر کے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے فوٹو سیشن یا کاغذی کارروائی کی گئی ہو کیونکہ شہر کے اکثریتی علاقے اس وقت بھی گندگی اور سیوریج کے پانی کی لپیٹ میں ہیں، انتظامیہ، محکمہ نساسک، میونسپل کارپوریشن، میئر سکھر، منتخب اراکین اسمبلی کوئی اس کا نوٹس نہیں لیتا، شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں پرانا سکھر، نیوپنڈ، قریشی روڈ اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ شہر میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال اور مفلوج نکاسی نظام کی درستی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
تازہ ترین