سکھر (بیورو رپورٹ) غلام محمد مہر میڈیکل کالج کے ٹیچنگ اسپتال المعروف سول اسپتال میں بجلی بند ہونے کی صورت میں نصب تین جنریٹر چلائے جانے پر اسپتال میں موجود مریضوں ، ورثاء اور ڈاکٹروں ودیگر اسٹاف کو 60فیصد بجلی کی کمی انکشاف ہوا ہے۔سیپکو کی جانب سے 12-12گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ کے باعث روزانہ متعددآپریشن بھی ملتوی کئے جاتے ہیں۔ ایم ایس سول اسپتال سکھر عبدالعزیز میمن کے مطابق شدید گرمی کے اس موسم میں سیپکو کی جانب سے 12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، ہم نے مریضوں کی سہولت کے لئے 3جنریٹرز کو فعال بنایا اور انہیں چلایا جارہا ہے مگر اس کے باوجود 60فیصد بجلی کی کمی ہے اگر 16سے 20گھنٹے بجلی فراہم کی جائے اور صرف 2گھنٹے بجلی بند کی جائے تو بھی مریض یہی کہتے ہیں کہ بجلی نہیں آرہی، اسپتال کو جو بجلی فراہم کی جارہی ہے ضرورت اس سے دو گنا زیادہ کی ہے۔اس حوالے سے متعلقہ حکام کو لکھا ہے خاص طور پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ سے بھی درخواست کی ہے ، انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 200کے وی کے چار ٹرانسفارمرز لگوانے کی کوشش کی جائے گی، ایم ایس سول اسپتال کی کوششیں اپنی جگہ لیکن صورتحال یہ ہے کہ سول اسپتال میں کئی نئے شعبے بنائے گئے، عمارتیں بھی تعمیر ہوئیں، مشینری بھی لگائی گئی لیکن اسپتال میں بجلی کے بحران پر جو کہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے اس پر قابو پانے کے لئے کیوں اقدامات نہیں کئے گئے اگر تین جنریٹر 40فیصد بجلی پوری کرسکتے ہیں تو مزید چار سے پانچ جنریٹرز لگا کر اسپتال میں ضرورت کے مطابق بجلی فراہم کرکے مریضوں کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔