سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کو بھی جمشید دستی سے ملتان کی سینٹرل جیل میں ملاقات سے روک دیا گیا، اس سے قبل شاہ محمود قریشی کو بھی جمشید دستی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
اس موقع پر ملتان جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور شہبازشریف ایساراستہ اختیارنہ کریں کہ کل اُن کےلیےبھی یہی روایت قائم کی جائے،
جاوید ہاشمی نے کہا کہ جمشید دستی کے حقوق کی جنگ لڑنے اور سسٹم بچانے کے لیے یہاں آیا ہوں ۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو بھی جمشید دستی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی ،شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا تھاکہ حکومت پر تنقید کرنے والوں کے خلاف اس طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نوازشریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہیں گے تو جے آئی ٹی پردباؤ بنا رہے گا،مسلم لیگ ن قانون اورانصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی توہم قانونی اداروں کے ساتھ ہوں گے۔