فیصل آباد(نامہ نگارخصوصی،خصو صی رپورٹر )زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کےسکیورٹی گارڈز نےکوریج کرنے والے نجی چینل کے رپورٹر اورکیمرہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ صحافیوں کے احتجاج پر سکیورٹی گارڈز نے ہوائی فائرنگ کے بعد صحافیوں پر شدید پتھرائو کیا جس کی وجہ سے8 صحافی زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا۔گارڈز نے پتھرائو اور ڈنڈے مار مار کرڈی ایس این جی اور صحافیوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے۔زرعی یونیورسٹی کا مین گیٹ سکیورٹی گارڈز کے پتھرائو کی وجہ سے میدان جنگ بنا رہا۔ نجی چینل کے رپورٹ یوسف چیمہ اور کیمرہ مین ارشادکوریج کے لئے زرعی یونیورسٹی کے مین گیٹ کے باہر موجود تھے کہ اچانک یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز نے ان پر دھاوا بول دیا اور ایک درجن سے زائد سکیورٹی گارڈز نے دونوں کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ان سے کیمرہ چھین کے لے گئے ۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر صحافیوں کی بڑی تعداد موقع پرپہنچ گئی اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جس پرزرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقراراحمدخاں کے ایما پر سکیورٹی گارڈز نے ایک مرتبہ پھر صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈلا اور ہوائی فائرنگ کے ساتھ ساتھ شدید پتھرائو کیا گیا جس سے8 صحافی جن میں عثمان ،ارشاد اعظمی ، وقار شیراز ، عامر ،قدیر ،رضوان صابری ،راحیل اصغر، جاوید شدید زخمی ہو گئے ۔