سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے آج پیش ہوکر پاناما پیپرز اور شریف خاندان کے اثاثوں کے بارے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی دس جولائی تک مکمل رپورٹ عدالت میں پیش کردےجبکہ ایف بی آر کی جانب سے جے آئی ٹی کو ریکارڈ نہ دینے پر عدالت برہمی کا اظہار کیا۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے اب پیشی ہے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رحمان ملک کی،جنہوں نے سال 1994-95میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کی تھیں ۔وہ اپنے ہمراہ اپنی تفتیش کی تمام ضروری دستاویزات لے کرجائیں گے۔
دو روز قبل ہی وہ اپنی نیوز کانفرنس میں کہہ چکے ہیں کہ وہ مکمل آزادی و غیر جانبداری کے ساتھ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان دیں گے ۔
سینیٹر رحمان ملک نے کم و بیش دو دہائی قبل شریف خاندان کے بارے کی گئی تحقیقات کی دستاویزات آج بھی سنبھال رکھی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے شریف خاندان کے حدیبیہ پیپرملز کیسز کے بارے بھی بیان اور پس منظر ریکارڈ کرائیں گے ۔
علاوہ ازیں کل وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔