• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کا آج سے آغاز، ’’گرلز ان گرین‘‘ کل جنوبی افریقا سے مقابلہ کریں گی

لندن ( جنگ نیوز ) پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کیلئے تیار ہوچکی ہے۔ گرلز ان گرین مہم کا آغاز اتوار کو جنوبی افریقا کے خلاف میچ سے کریں گی۔ گیارہواں ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ ہفتہ24 جون سے انگلینڈ میں شروع ہورہا ہے جو 23 جولائی تک جاری رہے گا۔ میگا ایونٹ کے افتتاحی روز پہلا میچ نیوزی لینڈ کا سری لنکا سے ہوگا اسی روز میزبان سائیڈ انگلینڈ کا سامنا بھارت سے ہوگا۔پاکستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کیلئے اپنے دونوں وارم اپ میچ مکمل کر لئے ہیں ۔ البتہ پروٹیز ویمنز کے خلاف پاکستانی گرلز کا ریکارڈ زیادہ اچھا نہیں ہے۔ دونوں ٹیموں نے اب تک 17ون ڈے میچز کھیلے ہیں جس میں سے پاکستان ٹیم صرف تین جیت پائی ہے اور 13میں شکست ہوئی اور ایک میچ کا نتیجہ نہیں نکل سکا ۔ سائؤتھ افریقا کی ٹیم کے خلاف ورلڈ کپ میچز میں پاکستان کی ٹیم کوئی میچ نہیں جیت سکی ۔ پاکستان نے ایونٹ کے وارم اپ میچ میں ویسٹ انڈیز کو زیر کیا جبکہ آسٹریلیا سے شکست کھائی۔ پاکستان کی رینکنگ اس وقت سات ہے اور نمبر پانچ ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف اس کامیابی سے یقیناً حوصلے بلند ہوئے ہوں گے۔ آسٹریلیا اس وقت نمبر ایک ٹیم ہے۔2017 کے خواتین کے ورلڈ کپ کیلئے آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے براہ راست کوالی فائی کیا ہے جبکہ بھارت، پاکستان، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں کوالی فائینگ راؤنڈ میں کامیابی کی بنا پر اس عالمی کپ میں کھیلنے کی اہل ہوئی ہیں۔ ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم بدستور آسٹریلیا ہے۔اس سال ورلڈ کپ کیلئے انعامی رقم کو  بڑھا کر 2 ملین ڈالر کر دیا گیا ہے اور پہلی مرتبہ اس ورلڈ کپ میں میچ ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھائے جائیں گے۔پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم نے پہلی مرتبہ 1997میں ورلڈ کپ کھیلا جس میں اس کی پوزیشن گیارہویں رہی۔ تاہم 2009 میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستانی خواتین نے پہلے میچ میں سری لنکا کو 57 رنز سے ہرا کر ٹاپ چھ مرحلے کیلئے کوالی فائی کر لیا۔ اس مرحلے پر ویسٹ انڈیز کو شکست دینے کے بعد پاکستانی ٹیم نے اسی ٹیم کے خلاف پانچویں پوزیشن کیلئے کوالی فائنگ میچ کھیلا جس میں اسے 4 وکٹوں سے شکست ہوئی اور یوں اس ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن چھٹی رہی۔ تاہم 2013 کے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کوئی بھی میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور اُس کی پوزیشن آٹھویں رہی۔ موجودہ ورلڈ کپ کے بارے میں کپتان ثنا میر کہتی ہیں کہ تربیتی کیمپ کے دوران فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جس میں زیادہ طاقت کے ساتھ بال پھینکنا اور مخصوص پوزیشنوں کو فیلڈنگ کی مہارت حاصل کرنا شامل ہے۔پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کپتان اور بیٹر بسمعہ معروف کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں وکٹیں فاسٹ بولرز کیلئے زیادہ سازگار ہیں۔ تاہم گزشتہ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے دوران اسپنرز نے ایسی وکٹوں پر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو اسپن بولنگ کیلئے قطعاً سازگار نہیں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میچ میں اُن کی حکمت عملی ٹیم کی ضرورت کے مطابق ہوتی ہے اور پاکستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔

تازہ ترین