مردان (نمائندہ جنگ، نامہ نگار) ضلع کونسل مردان نے سال 18- 2017 کے لئے نو ارب 90 کروڑ سے زائد کے بجٹ کی منظوری دیدی اجلاس کنوینئر اسد علی خان کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین نے اتفاق رائے سے سالانہ بجٹ کی منظوری دیدی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم حمایت اللہ مایار کا کہنا تھا کہ بجٹ میں آٹھ ارب 54 کروڑ روپے تنخواہوں کے لئے مختص ہیں جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے 48 کروڑ 80 لاکھ اور غیر ترقیاتی کاموں کے لئے 33 کروڑ 83 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ انجنئیرنگ ، میڈیکل اور پروفیشنل سرکاری کالجوں کے نادار طلبہ کو ایک ایک لاکھ کا قرضہ دینے کے لئے بجٹ میں ایک کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ تعلیم پر نو کروڑ 26 لاکھ 52 ہزار اور صحت کی مد میں دو کروڑ 68 لاکھ روپے خرچ ہونگے اس موقع پر 17- 2016 کے نظر ثانی شدہ بجٹ کی بھی منظوری دیدی گئی ضلع ناظم کا کہنا تھا کہ بجٹ میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان کو مساوی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر اہلیان مردان کا درپیش مسائل کے حل کو ترجیح دیدی گئی ہے ااس موقع پر ضلع کونسل کے اراکین نے بجٹ کو اتفاق رائے کیساتھ منظور کرلیا حمایت مایار کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز صرف ہمیں حاصل ہوگیا ہے کہ صوبے میں سب سے پہلے بجٹ ہم نے منظور کرلیا ہے اجلاس سے اپوزیشن لیڈر ملک شوکت جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانہ امانت شاہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہد باچا جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر حبیب رسول اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سجاد خان واجد علی طارق عزیز اسفندیار سعدیہ مایار عالیہ نواب امانت مسیح اور دیگر نے بھی خطاب کیا