لاہور(جنگ نیوز) قومی ہاکی ٹیم کی ناقص کار کردگی کے بعد بلوچستان اور کے پی کے ہاکی ایسوسی ایشنز پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خلاف سرگرم ہوگئی ہیں اور انہوں نے فیڈریشن میں تبدیلی کا مطالبہ کردیا ہے۔ وزیراعظم ٹاسک فورس برائے بلوچستان کے کوآرڈی نیٹر اور بلوچستان ہاکی فیڈریشن (بی ایچ ایف) کے کوآرڈی نیٹر شبیر احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے ساتھ جو کھیل ہو رہا ہے اس پر تمام محب وطن پاکستانیوں کوتشویش ہے، ایف آئی ایچ ورلڈ ہاکی لیگ ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ سیمی فائنلز میں قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔انہوں نے کہا کہ جب سے خواجہ جنید ہاکی ٹیم کے کوچ بنے ہیں ان کی قیادت میں قومی ہاکی ٹیم نے ناکامیوں کی داستان رقم کی ہے وہ پہلے بھی کوچ رہے ہیں اور وہ ایک ناکام کوچ ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ قومی ہاکی ٹیم کی تباہی کاسبب بننے والے ہاکی ٹیم کے کوچ ،ٹیم منیجر اور دیگرعہدیدران کے خلاف ایکشن لے کر انکی جگہ بہتر لوگ لے کر آئیں۔ دوسری جانب کے پی کے ہاکی ایسوسی ایشن کے سکریٹری سید ظاہر شاہ نے بھی پاکستان ہاکی فیڈریشن میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے ۔ خیال رہے کہ لندن میں حال ہی میں ختم ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ ایونٹ میں پاکستان ہاکی ٹیم نے ساتویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ ماضی میں دنیا کے تمام اعزازات حاصل کرنے اور ناقابل تسخیر ٹیم کی اس حالت پر ہاکی فینز سخت برہم ہیں۔ ملک میں قومی کھیل ہاکی کا زوال بہت بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے۔ ہاکی حلقے نہ صرف قومی ٹیم بلکہ فیڈریشن حکام کے کارکردگی اور فعالیت پر بھی سوالات اٹھاتے ہیں۔ یاد رہے کہ ٹورنامنٹ میں قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی حد درجہ مایوس کن رہی تھی۔ پاکستان کو واحد جیت اسکاٹ لینڈ کے خلاف ملی، بھارت نے دو مرتبہ اسے شکست سے دوچار کیا، تو ہالینڈ اور کینیڈا کی ٹیموں نے دل بھر کر پاکستانی کھلاڑیوں کی درگت بنائی، کوارٹر فائنل میں اولمپک چیمپئن ارجنٹائن نے بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو ناکامی کے دلدل سے باہر آنے نہیں دیا۔ پاکستان نے اس رائونڈ سے براہ راست کوالیفائی کرنے کا موقع ضائع کردیا اور اس کی ٹیم ٹاپ فائیو میں نہ آسکی تھی۔