لاہور‘اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہاہے کہ جے آئی ٹی کا فیصلہ پاپولر نہیں درست ہونا چاہئے ‘واٹس ایپ کال کی کہانی نہیں بتائی گئی ‘ ہم مدت پوری نہیں کرینگے توعمران کو کون کرنے دیگا‘ ہماری ٹانگیں کھینچی جارہی ہیں‘ریورس گیئرنہیں لگنے دیں گے جبکہ وزیرمملکت پانی وبجلی عابدشیرعلی نے کہاہے کہ 10جولائی کے بعد عبوری حکومت قائم ہونے کی بات شیخ رشید کو کس نے بتائی ‘ سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے۔ تفصیلات کے مطابق اتوارکو لاہورمیں عیدملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ پاناما پیپرز کو کسی ملک نے سنجیدہ نہیں لیا یہاں منتخب وزیراعظم کو کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا‘ہماری ٹانگیں کھینچی جارہی ہیں‘ پاکستان کو زندہ لوگوں کا قبرستان نہیں بننے دینگے‘جے آئی ٹی کے لیے واٹس ایپ کال کیوں کی جاتی ہے‘جے آئی ٹی کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت کون دیتا ہے‘حسین نواز کی تصویر لیک کون کرتاہے بتایا نہیں جاتا۔ہمیں بولنے سے نہیں روکا جاسکتا‘بڑی مشکل سے منزل حاصل کی ریورس گیئر نہیں لگنے دیں گے‘ جے آئی ٹی کا فیصلہپاپولر نہیں درست ہوناچاہئے‘عدالت کا فیصلہ حق میں آئے یا خلاف سب کو مانناپڑے گا ‘ عدالتوں سے انصاف ہوتا محسوس نہ ہوا تو کارکنوں کے جذبات کو سامنے لائیں گے’ سب کو آئین کی حدود میں رہنا ہو گا‘کچھ نئے مہرے اورکٹھ پتلیاں میثاق جمہوریت کو نشانہ بنارہی ہیں‘ جنہیں ہماری شکلیں پسند نہیں وہ اپنی مرضی کا پاکستان چاہتے ہیں‘دھرنے میں زخمی ہونے والے سانپ ادھ موئے ہوگئے لیکن مرے نہیں‘ ہمارا نقصان ہوتا ہے تو ہو جائے لیکن ملک میں انتشار پھیلنے دیں گے اور نہ ہی آئین اور اداروں پر کوئی آنچ آنے دیںگے ، عمران خان کو ان کے ساتھی لے ڈوبیں گے ،آپ ہمیں عدالت سے نکلوانا چاہتے ہو لیکن کروڑوں عوا م کے دلوں سے کیسے نکالو گے‘ اگر ہم مدت پوری نہیں کریں گے تو پھر ہمارے بعد کون مدت پوری کرے گا اورعمران خان آپ کو کون مدت پوری کرنے دے گا ‘دردمندانہ اپیل ہے کہ کچھ دیر انتظار کر لیں اگر ہم گرے تو آپ کی تو قلا بازی لگ جائے گی ‘ہم تو کئی بار گرکردوبارہ کھڑے ہو گئے ہیں لیکن آپ کو تو گرنا بھی نہیں آتا اور اپنی ہڈ ی پسلی تڑوابیٹھیں گے‘اگر ملک کو آگے لے جانے پر داد نہیں دے سکتے تو کم از کم ہمارے راستے میں اسپیڈ بریکر تو نہ بنائو۔ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں کسی کو چیلنج کرنا ہے ،جھگڑنا ہے اور نہ گالی دینی ہے‘ میثاق جمہوریت قرارداد پاکستان کے بعد سب سے اہم دستاویز ہے‘یہاں جمہور کا فیصلہ چلے گا ‘ہمیں پتہ تھا کہ غیب سے مدد آئے گی لیکن یہ معلوم نہیںتھا کہ یہ کدھر سے ،کس رنگ اور کس شکل میں آئے گی اور چوری کے کاغذات کی شکل میں آئی جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں‘ نواز شریف کا کیا قصور ہے اس لئے کہ وہ سر نہیں جھکاتا اور سر جھکنے نہیں دیتا‘ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہماری جماعت نے آمریت کی کوکھ سے جنم لیا لیکن اس کے بعد جمہوریت کے لئے جدوجہد سب کے سامنے ہے ‘پیپلز پارٹی کا حال دیکھ لیں بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد اس میں سے آصف علی زرداری نکل آیا‘اگر افواج پاکستان ،عدلیہ کی عزت ہے اور ہونی بھی چاہیے لیکن کیا سیا ستدا نو ں کی عزت یا ساکھ نہیں‘ہم زرداری صاحب کو سیانا آدمی سمجھتے تھے لیکن وہ بھی عجیب زبان بولنا شروع ہو گئے ہیں۔علاوہ ازیں دریں اثناءوزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ 10جولائی کے بعدعبوری حکومت کی بات شیخ رشید کو کس نے بتائی ‘سپریم کورٹ نوٹس لے ‘ عمران خان پاکستان کی جمہوریت پر بدنما داغ ہیںوہ پہاڑوں کی سیر کررہا ہے اسے پتہ نہیں کہ کیا کرنا ہے ‘ 14 سال میں پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کی حکومت نواز شریف پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کرسکی ۔پرویز مشرف کو اربوں روپے کے فلیٹ اور کاروبار ملے وہ ایک ادارے کے سربراہ تھے ان کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آئے، اقتدار میں رہ کر ملک کو لوٹنے والوں کی جے آئی ٹی کون بنائے گا چوہدری شجاعت نے جو کرپشن کی اس سے روحیں کانپ جائیں‘ شیخ رشید کو 3طلاقیں ہوچکی ہیں‘ شیخ رشید کو نواز شریف‘ پرویز مشرف اور (ق) لیگ سے طلاقیں ہوئی ہیں ان طلاق یافتہ لوگوں کا کوئی سیاسی کیریئر نہیں یہ لوگ کس کی زبان بول رہے ہیں‘ منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں ‘ شریف فیملی کے کاروبار میں پورے خاندان کو یکجا کیا جارہا ہے‘ نواز شریف کو 2018 میں کوئی طاقت الیکشن جیتنے سے نہیں روک سکتی۔ جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کو بلایا گیا جے آئی ٹی نے ان سے کیوں نہیں پوچھا رحمن ملک ایف آئی اے کے انسپکٹر تھے ان کے پاس جائیداد کہاںسے آئی‘20کروڑ عوام سازش کو سمجھتے ہیں ‘ہر بار نواز شریف کا خاندان ہی کیوں‘ آج ہماری ماؤں‘ بہنوں‘ بیٹیوں کو بھی بلایا جارہا ہے ہماری بہن مریم نواز کو بلایا گیا ہم بھاگیں گے نہیں ‘ زرداری نے استثنیٰ مانگا نواز شریف نے استثنیٰ نہیں مانگا‘عمران خان جمہوریت کے لئے میر جعفر اور میر صادق ہیں۔