اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کےرہنما سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے دیت کے قانون کے تحت رہا کئے گئے امریکی باشندے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب’’ کنٹریکٹر‘‘ کو بھارتی خفیہ ایجنسی کی ذہنی اختراع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کتاب کا مقصد آئی ایس آئی، پاکستانی فوج اور سیاسی قیادت کو بدنام کرنا ہے۔
انہوں نے نواز شریف کےخلاف پریس کانفرنس کے دوران گول کرنے کا جو دعویٰ کیا تھا اس کے بارے میں سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہا کہ ابھی گول نہیں ہوا مگر بال ابھی ڈی میں موجود ہے۔ جمعرات کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہاکہ قتل کے الزام میں ملوث امریکی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرنا، سفارتی استثنیٰ نہ دینے کا فیصلہ کرنا اور ای سی ایل میں اس کا نام شامل کرنامتفقہ فیصلہ تھا جس کو صدر مملکت ،وزیراعظم ،چیف آف آرمی سٹاف، وزیر داخلہ اورڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ پنجاب حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل تھی، امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے فون کے باوجود پاکستان دبائو میں نہیں آیا، ریمنڈ ڈیوس کو عدالتی فیصلہ کی روشنی میں رہا کیاگیا ریمنڈ ڈیوس کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی کوشش کی گئی ،امریکی معاملہ عدالت میں لےگئے ویت ہمارے قانون کا حصہ ہے جس پر عمل ہوا وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کو اس معاملے میں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں وہ خود کو اس معاملے سے لاتعلق قرار دینے پر زورنہ دیں تو بہتر ہوگا۔
انہوں نے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کا مقصد پاکستانی قیادت اور آرمی کو ہٹ کرنے کی سازش ہے، بھارت اس کتاب کو عالمی عدالت انصاف میں بھی لے جاسکتا ہے، ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کی تشہیر کیلئے را نے سرمایہ کاری کی، گزشتہ سال ریمنڈ ڈیوس 7 لاکھ ڈالر کا مقروض تھا جس کی وجہ سے اس کی بیوی رابیکا اس سے الگ ہوگئی تھی شدید معاشی بحرا ن کا شکار ہونے کی وجہ سے ریمنڈ ڈیوس ایک جعلی مصنف کی تخلیق کو اپنی تحریر ماننے پر مجبور ہوگیا، کتاب کہیں کتابی شکل میں سامنے نہیں آئی بلکہ انٹر نیٹ اور واٹس اپ کے ذریعے اس کی تشہیر کرکے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
جس کا بحیثیت قوم ہم مل کر مقابلہ کریں گے، ریمنڈ ڈیوس کے معاملہ پر صدر زرداری، وزیراعظم گیلانی، بحیثیت وزیر داخلہ وہ خود، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، جنرل کیانی اور جنرل پاشا اور وزیراعلیٰ پنجاب سب نے متفقہ فیصلہ کیا اور سفارتی استثنیٰ دینے کی بجائے معاملہ عدالت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کی۔ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کےلئے جنرل پاشا نے ایسا کوئی کردار ادا نہیں کیا جس کا ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے ، رحمان ملک نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کی وجہ سے نہیں بلکہ 8 ماہ بعد منسٹری تبدیل ہونے کی وجہ سے الگ ہوئے، رحمن ملک نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی دہشت گرد ہے جو جنوبی ایشیا اورمشرق وسطی میں تیسری عالمی جنگ کا ماحول پیدا کررہا ہے۔ پاکستا ن دنیا میں تنہا ہوکر رہ گیا ہے۔وزیراعظم اور ان کی کابینہ پانامہ لیکس پر توجہ دینے کی بجائے قومی معاملات پر توجہ دیں۔