صوابی( نمائندہ جنگ )صوابی پولیس نے ای پی آئی میڈیکل ٹیکنیشن سہیل احمد کے اندھے قتل کا سراغ لگا کر دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ قتل کا شاخسانہ ذاتی دشمنی اور غلط فہمی نکلا۔ملزمان محکمہ صحت کے اہلکار روز امین کو قتل کرنا چاہتے تھے مگر ہیلمٹ پہننے کی وجہ سے اصل پہچان نہ ہونے پر غلط فہمی سے ای پی آئی ٹیکنیشن سہیل احمد نشانہ بنا۔ ڈ ی پی او صوابی محمد صہیب اشرف نے ہفتہ کو اپنے آفس میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایک ہفتہ قبل یعنی یکم جولائی بروز ہفتہ ڈیڑھ بجے بیسک ہیلتھ یونٹ شیوہ کی نارنجی ڈسپنسری کے ای پی آئی ٹیکنیشن سہیل احمد چھٹی ہونے پر اپنے موٹر سائیکل پر اپنے گائوں کالو خان جارہے تھے کہ راستے میں پر مولی روڈ پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس واقعہ کی رپورٹ پر ڈی پی او صوابی نےایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی جس نے اس اندھے قتل کیس کو ٹریس کر لیا اور ملوث مبینہ ملزمان ناصر خان اور گل نواب ساکنان پر مولی کو گرفتار کر لیا۔ ناصر خان نے پولیس کو بتایا کہ محکمہ صحت کے اہلکار روز آمین عرف روزے سکنہ پر مولی ان کی بیوی کو مسلسل تنگ کر رہا تھا ۔ جس پر میں نے اس کو کئی بار منع کیا مگر باز نہ آنے پر اس کو قتل کر نے کا منصوبہ بنایا وقوعہ کے روز ہیلمٹ پہنے ٹیکنیشن سہیل احمد کو روز آمین سمجھ کر اس پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا۔