سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سازشیں عروج پر ہیں،لوگ انصاف چاہتے ہیں،کوئی جج جرنیل، سیاستدان صادق و امین نہیں،صادق امین ذات صرف محمد ﷺ کی ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران جاوید ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں قربانی ہمیشہ سیاستدانوں نے دی ،جتنی مرتبہ آئین توڑا گیا ،اس میں مرضی کی چیزیں شامل کی گئیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پرویزمشرف چوری چُھپے فوج سے بھاگ گیا تھا، بھگوڑا لیفٹیننٹ کے طور پر بھی بھگوڑا تھا اب بھی بھگوڑا ہے اور بادشاہ بن کر باتیں کرتا ہے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ ہوسکتا ہے کہ یہ میرے سیاسی کریئر کی آخری پریس کانفرنس ہو،میں اس ملک میں سیاست کے 50سال گزار چکا ہوں،تاریخ کے واقعات میرے سامنے ہیں،میری یادداشت ایک فلم کی طرح چلتی رہتی ہے۔
جاوید ہاشمی کا کہناتھاکہ سیاستدانوں کو اپنا پلو سنبھال کر چلنا چاہیے،عمران خان نے میری جتنی تعریفیں کیں ان کو جمع کریں تو دو کتابیں بن جائیں گی،میں نے پی ٹی آئی سربراہ سے ایشوز پر اختلاف کیا ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیخ رشید میرا، نواز شریف، مشرف، عمران خان ہر ایک کا درباری رہا ہے،اس کے ذریعے میری نگرانی بھی کرائی گئی ،جہاں پتاچلتا ہےکہ نشست جیت جانے میں مدد ملے گی، شیخ رشید اس کےساتھ ہوجاتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے ایک بوڑھے جرنیل سے پوچھا کہ آپ 1977 میں کیا تھے؟انہوں نے جواب دیا کہ میں ملتان میں میجر تھا،اس دوران پرویز مشرف چوری چھپے فوج سے بھاگ گیا تھا اور اب بادشاہ بن کر باتیں کرتا ہے،بھگوڑا لیفٹیننٹ کے طور پر بھی بھگوڑا تھا اب بھی بھگوڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جرنیلوں کی انگلی ہلانے سے پورا پاکستان ہل جاتا ہے، نواز شریف کی کیا حیثیت ہے،ماضی کے آرمی چیف ریٹائرمنٹ کے بعد کہاں ہیں؟
جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگرسیاستدانوں کا احتساب ضروری ہے توجس جج کا پاناما پیپرز میں نام آیا ہے وہ حاضر سروس جج ہے، کیا اس کا کوئی نام لے سکتا ہے۔