اسلام آباد ( محمد صالح ظافر) وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو فوری طور پر طلب کرنے اور ان سے پیش آئندہ سیاسی صورتحال کےبارے میں روبرو صلاح مشورہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ’’جنگ‘‘ کے خصوصی سینٹرل رپورٹنگ سیل کو پتہ چلا ہے کہ وز یرا عظم درپیش سیاسی مشکل معاملات میں اپنی حکمت عملی کی ترتیب و تدوین میں چوہدری نثار علی خان کی را ئے کو شامل کرنے کے خواہاں ہیں جنہیں وہ آغاز کار سے اپنا سیاسی دست راست تصور کرتےہیں اس دوران پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف جن کے ساتھ چوہدری نثار علی خان کی گاڑھی چھنتی ہے وہ بھی چوہدری نثار علی خان سے رابطہ کرینگے۔
حکمران پاکستان مسلم لیگ نون کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم چوہدری نثار علی خان کے سلسلے میں دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے بھی بات چیت کرچکے ہیں جو چوہدری نثار علی خان کے قرابت دار ہیں۔ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان آئندہ اڑتالیس گھنٹے میں ملاقات ہوجائے گی جس میں دونوں رہنما حکومت اور پارٹی کے مفادات کی حفاظت کے لئے صلاح مشورہ کرینگے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان، پاکستان مسلم لیگ نون اور وزیراعظم نواز شریف سے الگ ہونے کی کسی تجویز پر غور نہیں کرسکے تاہم وہ اپنا موقف منوانے کے لئےکارگر حربوں کا استعمال ضرور کریں گے۔ اسی دوران معلوم ہواہے کہ حزب اختلاف میں شامل پارلیمانی گروپس میں سے چار کے ساتھ حکومتی ارکان کا رابطہ ہوا ہے جس میں پاکستان مسلم لیگ نون نے انہیں پیشکش کی ہے کہ قومی معاملات میں تصادم سے بچنے کے لئے حکومتی نمائندے حزب اختلاف سے سلسلہ جنبانی استوار کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم گن پوائنٹ پر کوئی شرط تسلیم نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی وزیراعظم نواز شریف سے سبکدوش ہونے کے بارے میں کوئی بات ہوسکتی ہے۔