صوابی(نمائندہ جنگ) تحصیل کونسل صوابی کے ارکان نے کنوینئر کی جانب سےعوامی نمائندوں کے ساتھ غیر مناسب رویہ اپنانے کے خلاف احتجاج کر کے تحصیل نائب ناظم کو سالانہ بجٹ برائے سال2017-18پیش نہیں کرنے دیا گالم گلوچ تک نوبت جا پہنچی کونسل کا بجٹ اجلاس کنوینئر گوہر الرحمٰن خان کی صدارت میں بدھ کے روز تحصیل کونسل ہال صوابی میں منعقد ہوا جس میں اراکین کونسل کی اکثریت نے کنونیئر گوہر الرحمٰن خان پر تنقید کی کہ ان کا رویہ اراکین کونسل کے ساتھ درست نہیں اور اکثر اراکین کونسل کے حوالے سے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کر تے ہیں ہم ان کو بحیثیت کنوینئر تسلیم کر تے ہیں نہ ہی ان کی صدارت میں بجٹ پیش کرنے دینگے۔ وہ اپنے عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہو جائیں ورنہ ہم ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے اس موقع پر پندرہ اراکین کونسل جن میں پی ٹی آئی ، پی پی پی ، مسلم لیگ ن ، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کے اراکین بھی شامل تھے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور کنوینئر کو بجٹ پیش کرنے نہیں دیا۔ معلوم ہوا کہ اس موقع پر تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا اس موقع پر تحصیل ناظم واحد شاہ نے کہا کہ اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہو سکے۔