• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمن عدالتوں کو تارکین وطن کی ڈھائی لاکھ اپیلیں موصول

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی میں تارکین وطن اپنی پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد ان کیخلاف انتظامی عدالتوں میں اپیل کرتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت انتظامی عدالتوں کو قریب ڈھائی لاکھ اپیلیں نمٹانا ہیں۔جرمن ریڈیو کے مطابق جرمنی میں انتظامی عدالتوں کے ججوں کی وفاقی تنظیم کے سربراہ روبرٹ زیگ میولر نے انتظامی عدالتوں میں پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی جمع کرائی گئی اپیلوں کی بڑی تعداد کے باعث پیدا شدہ صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

زیگ میولر نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ جرمن انتظامی عدالتوں میں صورت حال انتہائی ڈرامائی ہے اور ہم اس وقت اپنی کارکردگی کی حدوں کو چھو رہے ہیں۔اتنی بڑی تعداد میں اپیلوں کی سماعت کرنے اور ان پر فیصلے سنانے کے بارے میں انتظامی عدالتوں کے ججوں کی وفاقی تنظیم کے سربراہ کا کہناتھا عدالتوں کی صورت حال اس وقت یوں ہے جیسے ایک کار چل تو رہی ہے مگر انجن کی سوئی مسلسل سرخ لکیر پر ہے، کچھ دیر تک تو یوں گاڑی چلتی رہی گی، لیکن مسلسل یہی صورت رہی تو انجن کسی وقت بھی کام کرنا چھوڑ دے گا۔یوروسٹَیٹ کے مطابق جرمنی میں مہاجرین کی اپیلوں کی مجموعی تعداد میں کافی اضافہ متوقع ہے۔

زیگ میولر کے مطابق بھی سن 2017 میں تارکین وطن کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر اپیلوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا ہو جائے گی۔جرمن عدالتوں میں مہاجرین کی اپیلوں سے نمٹنے کے لیے ججوں کی تعداد اور عدالتی عملے کی کمی کے علاوہ سماعت کے لیے عدالتوں اور کمپیوٹروں کی تعداد بھی مطلوبہ ضرورت سے کہیں کم ہے۔ ایک مقامی اخبار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں زیگ میولر نے کہاکہ عدالتیں اپنی گنجائش بڑھانے کے لیے تیار ہیں لیکن ضروری عدالتی عملہ بھرتی کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

تازہ ترین