لاہور(نمائندہ جنگ ) لاہور ہائیکورٹ لاہور بنچ واقعے کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور عل شاہ کی سربراہی میں لارجز بنچ تشکیل دیدیا گیا ہے اور ملتان بنچ بحال کرتے ہوئے حملہ کرنیوالے وکلاء کو نوٹس جاری کردیئے گئے،لارجر بنچ نے ایڈووکیٹ شیر زمان قریشی اور قیصر عباس کاظمی کو توہین عدالت کا شوکازاور ہائی کورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے تحت ہائیکورٹ کی پریکٹس سے معطلی اور ریموول کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے 31 جولائی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ پر وکلاءکی جانب سے سینئر جج کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور عل شاہ کی سربراہی میں لارجز بنچ قائم کیا گیا ہے جس میں مسٹر جسٹس انوارالحق، مسٹر جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی اور مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا بھی شامل ہیں۔ پیر سے لارجر بنچ باقاعدہ سماعت کرے گا اور واقعہ میں ملوث وکلاءکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی مزید برآں سائلین اور عوامی سہولت کے پیش نظر چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی ہدایت پر لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ رجسٹری کل سے کام شروع کرے گی جبکہ ملتان بنچ پر مقدمات کی باقاعدہ سماعت پہلے سے جاری کردہ موسم گرما کی تعطیلات کے روسٹر کے مطابق پیر سے شروع ہو جائے گی۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر لاہور ہائی کورٹ کے سینئر جج صاحبان پرمشتمل کمیٹی سے تاہم ملتان بنچ کے وکلاء نے تا حال رابطہ نہیں کیا گیا، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی کی جانب سے مذکورہ واقعہ کی ر پورٹ پیش کی گملتان ئی جس پر قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے فاضل چیف جسٹس نے لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا ۔