اسلام آباد (نمائندہ جنگ،این این آئی)وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے اپنا سعودی اقامہ منظرعام پر آنے کے بعد ٹوئٹر پر اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کوئی جسے مدینہ میں رہنے اور کام کرنے کا موقع ملے، اس کیلئے مدینہ کا رہائشی سٹیٹس رکھنا قدرتی عمل ہوتا ہے، جب تک وہ رکھ سکے، اس پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔بعدازاں وزارت منصوبہ بندی کےترجمان نے کہا کہ اقامہ کے حوالے سے کیا جانے والا پروپیگنڈا بد نیتی پر مبنی ہے، احسن اقبال نے اقامہ پر 2004 سے 2006 کے درمیان گورنر مدینہ کے ڈیجیٹل اکانومی پراجیکٹ میں مشیر کی حیثیت سے کام کیا،وفاقی وزیر نے 2006 کےبعد اس اقامہ پر کسی قسم کا مشاہرہ یا تنخواہ وصول نہیں کی، ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر نے 2013 کے کاغذات نامزدگی میں اقامہ پہلے ہی سے ظاہر کیا ہوا ہے، اسے کبھی نہیں چھپایا، احسن اقبال کا بیرونی ملک کسی قسم کا کوئی کاروبار نہیں ،اور ان کا یہ اقامہ ختم ہو چکا ہے، اس کی تجدید نہیں کروائی گئی۔