پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے عبدالولی خان یونیورسٹی طالبعلم مشال خان کا قتل کیس مردان سے انسداددہشت گردی ایبٹ آباد کی عدالت منتقل کرنے اورہری پورجیل میں مقدمے کی سماعت کرنے کے احکامات صا در کردئیے ۔
جمعرا ت کے روز چیف جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پرمشتمل دورکنی بنچ کے روبرو مشال کے والد اقبال خان کی جانب سے عبداللطیف آفریدی ایڈوکیٹ اورملزموں کی جانب سے بھی ان کے وکلاءجبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل میاں ارشد جان پیش ہوئے ا۔اس مو قع ہر خیبرپختونخوا حکومت نے ہری پورجیل کومحفوظ ترین جیل قرار دیا ۔
حکومتی وکلا نے آما دگی ظاہر کی کہ وہاں مقدمے کی سماعت ہوسکتی ہے کیونکہ ایبٹ آباد میں انسداددہشت گردی کی عدالت قائم ہے اورمذکورہ عدالت کے جج ہری پورجیل میں مقدمے کی سماعت کرسکتے ہیں تاہم مردان میں مقدمے کی سماعت اس لئے ممکن نہیں کیونکہ وہاں امن وامان کامسئلہ بن سکتاہے، ملزموں اورگواہوں کو تحفظ کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔