کراچی (نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) قومی کی ناقص کارکردگی بھی پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بیدار نہ کرسکی۔ حکام کی کھیل کی ترقی کے حوالے سےسنجیدگی کا حال یہ ہے لندن میں ہونے والے ورلڈ کپ رسائی رائونڈ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد دعووں کے باوجود فیڈریشن ایگزیکٹیو بورڈ اور کانگریس کے اجلاس طلب نہ کرسکی جبکہ ایشیا کپ کے لئے قومی ہاکی ٹیم کے ابتدائی ٹرائلز کے حوالے سے تاحال ٹیم انتظامیہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
لندن ایونٹ میں شکست کے بعد فیڈریشن نے میڈیا کو مطلع کیا تھا کہ ناقص پرفارمنس اور دیگر امور پر جائزہ لینے کے لئے جولائی میں اجلاس بلایا جائے گا۔ اس دوران صدر پی ایچ ایف بریگیڈیئر( ر) خالد کھوکھر نے سینئر اور جونیئر ہاکی ٹیم انتظامیہ کے ساتھ قومی و خواتین سلیکشن کمیٹی میں تبدیلیاں کی ، اعلان کردہ اجلاس میں ان فیصلوں کی منظوری لی جانا تھی۔ مگر ایسا نہ ہوسکا، اب یہ اجلاس اس ماہ کے وسط میں ہوسکتا ہے جس میں پی ایچ ایف کے اگلے انتخابات کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائےگا۔ انتخابی عمل رواں سال اکتوبر سے شروع ہوجائے گا۔
پہلے مرحلے ملک بھر میں کلبوں کی اسکروٹنی اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر انتخابات ہونگے، اس کے بعد میں صوبائی ایسوسی ایشنز کا نمبر آئے گا۔ جبکہ پی ایچ ایف کے انتخابات اگلے سال جنوری فروری میں ہونگے۔ دوسری جانب ایشین ایونٹ کیلیے ٹرائلز کیلئے بھی ٹیم انتظامیہ کو تاحال آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔ ایک آ فیشل نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں حتمی ٹرائلز سے متعلق تاحال ہدایت نہیں ملیں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نصیر بندہ اسٹیڈیم میں ٹرائلز 12اگست تک متوقع ہیں۔ ٹیم انتظامیہ کے مطابق مذکورہ اسٹیڈیم کی ٹرف خراب ہونے کے باوجود پی ایچ ایف نے کیمپ لگادیا مگر ہم یہاں ٹریننگ نہ کرسکے۔ کیمپ 16اگست تک کراچی منتقل کئے جانے کا امکان ہے۔ کیمپ میں 60کھلاڑی شامل ہیں۔
دسواں ایشیا کپ12 سے22 اکتوبر تک ڈھاکا میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان کے علاوہ ملائیشیا، بھارت، چین، جنوبی کوریا، جاپان، عمان اور میزبان بنگلہ دیش کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ چیمپئن ٹیم اگلے ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کریگی۔بھارت اور ملائیشیا پہلے ورلڈ کپ میں پہنچ چکے ہیں۔