پشاور( کرائم رپورٹر) پولیس ٹریننگ کالج ہنگو میں بعد از نماز مغرب شہداء کی یاد میں ایک پُروقار اور جذبات و احساسات سے بھر پور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پی ٹی سی افسران ، سٹاف اور ٹرینز نے بھر پور شرکت کی ‘ کالج کے یاد گارشہداء پر رقت آمیز مناظر میں موم بتیاں جلائی گئیں جس میں 260 ٹرینیز جو شہدائے پولیس کے بچے اور بھائی ہیں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ کمانڈنٹ پولیس ٹریننگ کالج ہنگو نے ٹرینیز کے ساتھ مل کر یاد گارِشہداء پر شمعیں روشن کیں ۔ دن کے وقت پولیس ٹریننگ کالج ہنگو میں شہدائے پولیس کی یاد میں ایک یاد گار تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی اول خان ڈی آئی جی کوہاٹ تھے ۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنر ہنگو، ڈسٹرکٹ ناظم ہنگو، ڈی او ایف سی ہنگو اور دیگر افسران و معززین اور ہنگو ، کوہاٹ کے سکولوں اور کالجوں کے بچوں نے حصہ لیا۔ یاد گار شہداء پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ مہمان خصوصی سمیت تمام معززین اورمہمانانِ گرامی اور افسراننے پھولوں کے گلدستے رکھے ۔ شہداء کی یاد میں تقریر ی اور ملی نغموں کے مقابلے کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں زیر تربیت جوانوں کے علاوہ ہنگو اور کوہاٹ کے سکولوں کے طلبا اور طالبات نے بھی حصہ لیا۔ حمد ونعت کی سعادت کے بعد زیر تربیت جوانوں اور طلبا اور طالبات میں شہدائے پولیس کے حوالے سے تقریری مقابلہ ہوا۔ جس کو سامعین نے بے حد سراہا ۔ پہلے مرحلے میں میں شہداء کے بچوں نے اپنے شہید والدین اور بھائیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس جذبے کا اظہار کیا کہ وہ بھی ان کے نقش قدم پر چل کر ملک و ملت کے لیے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے اس گروپ میں وقاص احمد نے پہلا انعام حاصل کیا۔ گروپ نمبر 2 میں اقراء پبلک سکول کوہاٹکی منیبہ اورکزئی نے پہلا انعام وصول کیا۔ تقریب میں علاقے کے ممتاز شعراء نے پختونخوا پولیس کی کارکردگی اور قربانی کو سراہا۔ تقریب سے مہمان خصوصی ڈی آئی جی اولخان اور کمانڈنٹ پی ٹی سی ہنگو ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کے علاوہ ضلعی ناظم ہنگو مفتی عبید اللہ نے خطاب کیا مقررین نے کہا کہ آج اگر پولیس کی آنکھوں میں آنسو ہیں تو یہ اشکِ ندامت ہر گز نہیں ہیں بلکہ یہ اشکِ استقامت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ باوجود ڈیڑھ ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے پختونخوا پولیس کے پائے استقلال میں کوئی لرزش نہیں آئی ہے ۔